پاکستان کی اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت

حملے کے وقت پر شدید حیرت ہے، ایسی کارروائیاں پہلے سے عدم استحکام کے شکار خطے میں خطرناک اضافہ ہے، اس سے امن کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا بیان

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان نے تہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کردی۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان آج تہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتا ہے، ہم ان کے اہل خانہ اور فلسطینی عوام کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی اس کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کرتا ہے جس میں ماورائے عدالت اور ماورائے علاقہ قتل شامل ہیں، ہمیں اس حملے کے وقت سے شدید صدمہ پہنچا ہے، کیوں کہ یہ اس وقت ہوا جب ایران کے صدر کے حلف کے موقع پر ایک تقریب میں پاکستان کے نائب وزیراعظم سمیت متعدد غیرملکی شخصیات نے شرکت کی، پاکستان خطے میں بڑھتی ہوئی اسرائیلی مہم جوئی پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے، ایسی کارروائیاں پہلے سے ہی عدم استحکام کے شکار خطے میں ایک خطرناک اضافہ ہے، جن سے امن کی کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے۔
یاد رہے کہ حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہانیہ تہران میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے، اسماعیل ہنیہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے تہران میں موجود تھے جہاں ان کی قیام گاہ پر حملہ کرکے انہیں قتل کیا گیا، اس حملے میں ان کا ایک محافظ بھی جاں بحق ہوا، حماس نے بھی ایک بیان میں اسماعیل ہنیہ کی موت کی تصیدیق کی، ایران کا کہنا ہے کہ حملہ آج صبح کے وقت کیا گیا، قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے نتائج جلد سامنے لائے جائیں گے۔
ایران کے صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ آج ایران اپنے دکھوں اور خوشیوں میں شریک، مزاحمت کی راہ کے مستقل اور قابل فخر ساتھی، مزاحمت کے بہادر رہنما اسمعیل ہنیہ کی موت کا نوحہ کررہا ہے، کل میں نے اسماعیل ہنیہ کے فاتحانہ ہاتھوں کو بلند کیا اور آج میں اسے اپنے کندھے پر رکھ کر دفناؤں گا لیکن ہم اپنی سالمیت اور وقار کا دفاع کریں گے، اس بزدلانہ حملے کا حساب دینا پڑے گا، ایران دہشت گرد قابضین کو اس بزدلانہ عمل پر پچھتانے پر مجبور کردے گا۔