سیکورٹی صورتحال اور سخت گیر پالیسیوں کی وجہ سے تیل اور گیس تلاش کرنے والی بڑی کمپنیاں پاکستان سے چلی گئی ہیں، وزیر پٹرولیم کا انکشاف
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) تیل اور گیس کی بڑی کمپنیوں نے پاکستان کو خیرباد کہہ دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے قومی اسمبلی کی توانائی کمیٹی میں بریفنگ کے دوران انکشاف کیا کہ سیکورٹی صورتحال اور سخت گیر پالیسیوں کی وجہ سے تیل اور گیس تلاش کرنے والی بڑی کمپنیاں پاکستان سے چلی گئی ہی۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کا اجلاس سید مصطفی محمود کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں کمیٹی اراکین کے علاوہ وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک، سیکرٹری پٹرولیم سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے انکشاف کیا کہ ہماری اپنی مقامی گیس ایل این جی سے مہنگی پڑ رہی ہے۔
دنیا میں ایل این جی بہت مہنگی ہے لیکن ہماری اپنی گیس اس سے بھی مہنگی پڑ رہی ہے اور اس وقت ہماری اپنی گیس دس ڈالر اور درآمد ایل این جی 8 سے نو ڈالر میں ملتی ہے۔
ہمیں دیکھنا ہوگا کہ مسئلہ کہا ں پر ہے تاکہ اس کو حل کریں۔ انہوں نے کہاکہ وزارت اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کررہی ہے اور نئی پالیسی پر کام رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گردشی قرضہ بھی ایک اہم فیکٹر ہے جس سے نقصانات ہورہے ہیں، آنے والے وقت میں ایل این جی کی مارکیٹ بھی بڑھ رہی ہے، قطر 33 فیصد ایل این جی زیادہ سپلائی کررہا ہے اسی طرح دیگر ممالک بھی اس میں اضافہ کررہے ہیں۔
مصد ملک نے انکشاف کیا کہ پاکستان کی خراب معاشی صورتحال کی وجہ سے پاکستان کے پٹرولیم سیکٹر سے ملٹی نیشنل کمپنیاں جارہی ہے اور بڑی مایاناز کمپنیاں پاکستان کو چھوڑ گئی ہیں۔ ہمارے ہاں کاروبار بہت مشکل ہے، یہ کمپنیاں دنیا میں آسان کاروبار کی جانب جارہی ہیں، اس وقت صرف چائنیز ہیں جو ہمارے پاس رہے ہیں، سیکورٹی کے مسائل ہیں جس کی وجہ سے کمپنیاں جارہی ہے کیونکہ کمپنیوں کو سیکورٹی کاسٹ بہت ذیادہ پڑتی ہے اورہمارے پراسس بہت ذیادہ سخت ہیں جس کی وجہ سے بھی کمپنیاں جاری ہے۔