مجموعی طور پر 77 ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی کے نوٹیفکیشن معطل کئے گئے ،یہ مخصوص نشستیں اضافی طور پر ن لیگ، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں میں تقسیم کی گئی تھیں
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے فوری عملدرآمد کرتے ہوئے ملک بھر میں اسمبلیوں کی تمام اضافی مخصوص نشستیں معطل کردیںجس کاباقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا،الیکشن کمیشن سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق مجموعی طور پر 77 ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی کے نوٹیفکیشن معطل کئے گئے ہیںجس میں خیبر پختونخوا ہ اسمبلی سے 21اراکین کی رکنیت معطل کی گئی ۔
جبکہ قومی اسمبلی میں تین اقلیتوں کی رکنیت معطل ہوئی ہے۔الیکشن کمیشن کے نوٹی فکیشن کے مطابق پنجاب سے قومی اسمبلی کی 11 خواتین اراکین اور خیبر پختونخوااسمبلی سے اقلیتوں کے 4 اراکین معطل کئے گئے جبکہ خیبر پختونخواہ سے قومی اسمبلی کی 8 خواتین اراکین بھی معطل کی گئی ہیں۔
یہ مخصوص نشستیں اضافی طور پر ن لیگ، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں میں تقسیم کی گئی تھیں۔
واضح رہے کہ 6مئی کوسپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست سماعت کیلئے منظور کر لی تھی اور مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کیلئے دائر اپیل پر سماعت جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کی تھی۔
وفاقی حکومت نے لارجر بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی تھی۔بعد ازاں، سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی اپیلیں سماعت کیلئے منظور کر لیںتھیں اور پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔یاد رہے کہ 4 مارچ کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کی درخواستیں مسترد کردی تھیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 53 کی شق 6، الیکشن ایکٹ کے سیکشن 104 کےتحت فیصلہ سناتے ہوئے مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کی سنی اتحاد کونسل کی درخواست کو مسترد کیاتھا۔
فیصلے میں کہا گیا تھا کہ یہ مخصوص نشستیں خالی نہیں رہیں گی، یہ مخصوص متناسب نمائندگی کے طریقے سے سیاسی جماعتوں میں تقسیم کی جائیں گی۔الیکشن کمیشن نے تمام خالی مخصوص نشستیں دیگر جماعتوں کو الاٹ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) ، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم پاکستان اور جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن (جو یو آئی ف) کو دینے کی درخواست منظور کی تھی۔