آگ جوتوں اور کپڑوں کے سیکشن میں لگی جس نے مزید دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، آگ بجھانے کیلئے پاکستان نیوی، ایئرفورس و دیگر اداروں سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں منگوائی گئیں
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر ایچ نائن کے سستے بازار میں خوفناک آگ لگنے سے کئی دکانیں جل کر راکھ ہوگئیں جس کی وجہ سے لاکھوں روپے کا نقصان ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد کے ایچ نائن میں بچت بازار میں آج دن کے وقت اچانک آگ بھڑک اٹھی، آگ کے شعلوں نے سینکڑوں دکانوں اور سٹالز کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، آگ بجھانے کیلئے ریسکیو 1122 کے اہلکار، فائربریگیڈ کی 5 گاڑیاں اور سی ڈی اے کا عملہ موقع پر پہچ گیا، اسسٹنٹ کمشنر آئی نائن نے بھی سستے بازار کا دورہ کیا۔
بتایا گیا ہے کہ آگ جوتوں اور کپڑوں کے سیکشن میں لگی، جس نے مزید دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، آگ کی شدت زیادہ ہونے کی وجہ سے پاکستان نیوی، ایئرفورس، دیگر اداروں سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں منگوائی گئیں تاکہ جلد از جلد آگ پر قابو پایا جائے، اس کے نتیجے میں ایچ نائن کے سستے بازار میں لگنے والی ہولناک آگ پر قابو پالیا گیا، ریسکیو آپریشن کے دوران فائربریگیڈ کی 31 گاڑیوں کے علاوہ سی ڈی اے اور 1122 کے اہلکاروں نے حصہ لیا۔
چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آگ 11 بج کر 7 منٹ پرلگی، موقع پر موجود فائیر برگیڈ نے فوری کام کا آغاز کر دیا، بارش کی وجہ سے ہماری ٹیم پہلے سے ہی فیلڈ میں موجود تھی، 31 فائیر برگیڈ کی گاڑیوں نے آگ بھجانے کے عمل میں حصہ لیا، واٹر باوزرز بھی امدادی کارروائیوں میں شامل رہے، جس کے باعث آگ پر 100 فیصد قابو پایا جا چکا ہے، تاہم آتشزدگی کے اس واقعے سے 500 سے 700 دکانوں کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد کو کہہ کر علاقے کو سیل کروا دیا ہے تاکہ آگ دوبارہ نہ بھڑک اٹھے، بازار میں آگ لگنے کی وجوہات کا پتا کرنے کے لیے ڈی سی اور پولیس حکام کی مشترکہ کمیٹی بنائیں گے، 7 دن میں کمیٹی رپورٹ دے گی، آگ لگنے کے واقعات کو کیسے روکا جائے اس پر بھی اقدامات کریں گے، کمیٹی کی سربراہی ڈپٹی کمشنر خود کرے گا جس میں ٹیکنیکل لوگ شامل کیے جائیں گے، جس کا بھی نقصان ہوا ہے اس کا ازالہ کیا جائے گا، وزیراعظم کی ہدایت ہے جس کا بھی نقصان ہے اس کو ادائیگی کی جائے۔
بتایا جارہا ہے کہ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بچت بازار میں آگ لگنے کے واقعہ کا نوٹس لیا، انہوں نے چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا سے رابطہ کیا، وزیر داخلہ نے چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد سے ریورٹ طلب کرلی اور انہوں نے آگ کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا۔