حکومت نے خود تسلیم کیا کہ بجٹ آئی ایم ایف سے بنوایا گیا ہے،یہ کابینہ ہے یا سرکس پہلے گندم باہر سے لائے اب وہ ہی گندم باہر بیچنے کی تیاری کی جا رہی ہے،اپوزیشن لیڈر کا قومی اسمبلی میں خطاب
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ موجودہ بجٹ پاکستانی عوام کیخلاف اکنامک دہشتگردی ہے،حکومت نے خود تسلیم کیا کہ بجٹ آئی ایم ایف سے بنوایا گیا ہے،اب گندم برآمد کرنے کی کوشش ہوگی، پہلے اربوں روپے بنائے اب پھراربوں روپے بنائیں گے۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپنے خطاب میں اپوزیشن کا کہنا تھا کہ حکومت نے کسانوں کی کمر تو ڑ دی ہے۔
یہ کابینہ ہے یا سرکس پہلے گندم باہر سے لائے اب وہ ہی گندم باہر بیچنے کی تیاری کی جا رہی ہے، ان کو معیشت کی بنیاد کا نہیں پتا، تیل ،آٹے اور ڈالر کی قیمتیں بڑھیں گی، صنعتوں کے خلاف بجٹ سے اقتصادی ترقی نہیں ہوسکتی۔میں نے کہا تھا کہ یہ بجٹ ہٹ مین نے بنایا ہے۔ یہ پاکستان کے عوام کے خلاف اقتصادی دہشت گردی ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ ملک میں قانون نہیں ہے۔
انٹیلی جنس ایجنسیاں ججز کو زد و کوب کر رہی ہیں۔ محسن نقوی نے بطور نگران وزیراعلیٰ ساڑھے 4 سو ارب کی گندم درآمد کی تھی۔ گندم درآمد کرنے کے بعد کاشتکاروں سے خریدی ہی نہیں گئی۔ انہوں نے گندم کی درآمد میں اربوں روپے بنائے معاملے کی نیب سے تحقیقات کرائی جائیں۔ نجکاری کرنے والے اداروں کو قرض کیوں دیا جا رہا ہے۔ تیس ارب کی نجکاری رکھی ہے نجکاری کے باقی پروگرام کہاں گئے، قانون کی بالادستی نہ ہونے کی وجہ سے سرمایہ کاری نہیں ہو رہی، عقل کے اندھے ہیں جو کہہ رہے ہیں کہ افراط زر کم ہوگئی ہے۔
اس موقع پر رہنماءپی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں مہنگائی سب سے زیادہ ہے۔ موجودہ حکومت میں ڈالرکاریٹ سب سے زیادہ ہے۔ بہت سے ممالک میں انکم ٹیکس نہیں لیکن یہاں لگایاگیاہے۔ حکومت نے سی سی آئی سے منظوری نہیں لی۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپنے خطاب میں رہنماءپی ٹی آئی علی محمد خان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے بجٹ کومسترد کرتے ہیں۔ عوام نے بجلی، گیس، پانی کےبل اورکرائے دینے ہیں۔