وفاقی سرکاری پرائمری سکولوں کے بچوں کی بھاری سکولز بیگزاٹھانے سے جان چھوٹ گئی

بچوں کو سکول کی کتابوں کو ذخیرہ کرنے کیلئے کلاس رومز میں کیبن فراہم کئے جائیں گے، یکم اگست سے سکول بیگ نہیں اٹھائیں گے،سرکاری پرائمری سکولوں میں دوستانہ پالیسی متعارف کروا دی گئی

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) وفاقی سرکاری پرائمری سکولوں کے بچوں کی بھاری سکولز بیگزاپنے ساتھ لانے سے جان چھوٹ گئی،وفاقی دارالحکومت کے سرکاری پرائمری سکولوں میں دوستانہ پالیسی متعارف کروا دی گئی،طلباءپر بوجھ کم کرنے کیلئے سرکاری پرائمری سکول کے بچے یکم اگست سے سکول بیگ نہیں اٹھائیں گے۔ نئی پالیسی کے تحت بچوں کو سکول کی کتابوں کو ذخیرہ کرنے کیلئے کلاس رومز میں کیبن فراہم کئے جائیں گے۔
اس اقدام کا مقصد بھاری سکول بیگز کا وزن کم کرنا، طلباءکیلئے صحت مند اور خوشگوار سیکھنے کے تجربے کو فروغ دینا ہے۔حکومت کا فیصلہ والدین اور طلباءدونوں کیلئے ایک خوش آئند اقدام ہے۔ نئی پالیسی یکم اگست سے نافذ العمل ہو گی۔ اس حوالے سے محکمہ تعلیم کی جانب سے تمام سرکاری پرائمری سکولوں میں ضروری انتظامات کئے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل وفاقی حکومت نے وفاق کے زیرانتظام سرکاری تعلیمی اداروں میں داخلے کیلئے فارم ب کی شرط ختم کردی تھی۔

وزارت تعلیم کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ فارم ب کے عمل نے غیر متناسب طور پر غریب آبادیوں کو متاثر کیا تھا۔ وجوہات کو سامنے رکھتے ہوئے داخلہ کیلئے پہلے سے رائج لازمی فارم ب کی شرط کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔اس حوالے سے سیکریٹری تعلیم محی الدین وانی نے کہا کہ فارم ب بنانے کی سابقہ شرط نے نادانستہ طور پر پسماندہ بچوں کی تعلیم تک رسائی محدود کر دی تھی۔
اس عمل نے غیر متناسب طور پر کمزور آبادی کو متاثر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ داخلہ کیلئے پہلے سے رائج لازمی فارم (ب) کی شرط ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیاتھا۔نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ اسلام آباد میں رہنے والے تمام بچے، ان کی دستاویزات کی حیثیت سے قطع نظر، سرکاری اسکولوں میں داخلے کے اہل ہوں گے۔وفاقی وزیر خزانہ محمد اور نگزیب نے بھی اسلام آباد کے 167 سرکاری اسکولوں میں تعلیمی سہولیات بہتر بنانے کیلئے رقم رکھنے کی تجویز دی تھی۔قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت بچوں کی تعلیم کے سلسلے میں سازگار ماحول کیلئے سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہے۔