دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا، دہشت گرد سکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کیخلاف دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں سرگرم رہے۔ آئی ایس پی آر
راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) صوبہ خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز نے 3 الگ الگ آپریشنز میں 23 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 26 مئی کو پشاور کے ضلع حسن خیل کے علاقے میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا گیا جہاں سکیورٹی فورسز نے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کیا اور ان کے متعدد ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے، سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران فائرنگ کے شدید تبادلے کے میں کیپٹن حسین جہانگیر (عمر 25 سال، ساکن ضلع رحیم یار خان) ایک اور بہادر فرزند حوالدار شفیق اللہ (عمر 36 سال، ساکن ضلع کرک) نے بہادری سے لڑتے ہوئے لازوال قربانی دی اور شہادت کو گلے لگا لیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا ہے کہ 27 مئی کو ضلع ٹانک میں کیے گئے آپریشن میں سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا مؤثر طور پر پتا لگایا جس کے نتیجے میں 10 دہشت گرد مارے گئے جب کہ تیسری جھڑپ ضلع خیبر کے علاقے باغ میں ہوئی جس میں سکیورٹی فورسز نے 7 دہشت گردوں کو ہلاک کیا اور اس آپریشن میں 2 دہشت گرد زخمی ہوئے، تاہم فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران 5 بہادر جوان شہید ہوگئے۔
ترجمان پاکستان آرمی نے بتایا کہ ضلع خیبر کے علاقے باغ میں آپریشن کے دوران نائیک محمد اشفاق بٹ (عمر 32 سال، ساکن ضلع کہوٹہ) لانس نائیک سید دانش افکار (عمر 30 سال، ساکن ضلع پونچھ)، سپاہی تیمور ملک (عمر 32 سال، رہائشی ضلع لیہ) سپاہی نادر صغیر (عمر 22 سال، رہائشی ضلع باغ) اور سپاہی محمد یاسین (عمر 23 سال؛ رہائشی ضلع خوشاب) نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت کو گلے لگایا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ان آپریشن کے دوران مارے گئے دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا، یہ دہشت گرد سکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں سرگرم رہے، علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دہشت گرد کو ختم کرنے کے لیے کارروائیاں کی جا رہی ہیں، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔