سائفر کیس میں نیا موڑ، ایف آئی اے نے نئے شواہد پیش کرنے کی درخواست دائر کردی

ڈونلوڈ لو کے بیان کی کاپی جمع کرانے کی اجازت دینے کی استدعا کیے جانے کا امکان ظاہر کردیا گیا

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے نئے شواہد پیش کرنے کی درخواست دائر کردی، ممکنہ طور پر امریکی سفارتکار ڈونلوڈ لو کے بیان کی کاپی جمع کرانے کی اجازت دینے کی استدعا کی جاسکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سائفر کیس میں اضافی دستاویزات جمع کرانے کی متفرق درخواست دائر کردی گئی ہے، اس مقصد کے لیے ایف آئی اے نے درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی، وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے متفرق درخواست میں کہا گیا ہے کہ کچھ اضافی دستاویزات جمع کرانا چاہتے ہیں اس کی اجازت دی جائے، اگر عدالت اجازت دے تو سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف مزید شہادت قلمبند کروانا چاہتے ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کے دورِ حکومت کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ کُن سماعت آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوگی، سائفر کیس میں آج اسلام آباد ہائیکورٹ سے بڑی پیش رفت کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے کیوں کہ گزشتہ سماعت کے آخر میں عدالت نے کچھ اہم ہدایات دی تھیں جن میں چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا تھا کہ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد عدالت میں پیش ہوں، اسٹیٹ کونسلز بھی ائندہ سماعت میں عدالت میں پیش ہوں۔
منگل کے روز چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سائفر کیس میں سزاؤں کے خلاف عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی اپیلوں پر سماعت کی تھی اور اختتام پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے تھے کہ ’آج یہیں ختم کرتے ہیں کل دوبارہ سنیں گے‘، اس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ ’میں بھی کل کوشش کروں گا کہ دلائل مکمل کر لوں‘، چیف جسٹس عامر فاروق نے ان کی اس بات پر کہا کہ ’ہم تو سمجھ رہے تھے کہ آپ نے دلائل مکمل کر لیے‘، ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ’عدالتی سوالات کی وجہ سے آج مکمل نہیں ہو سکے‘، چیف جسٹس اسلام اباد ہائیکورٹ نے کہا کہ ’یہ قدغن تو نہ لگائیں ناں کہ سوال نہیں کرنا، سوال تو ان سے بھی بہت کیے ہیں، پھر ہم امید کریں گے کل آپ بھی مکمل کریں اور جواب الجواب بھی مکمل ہو جائے‘، ان ریمارکس کے ساتھ ہی عدالت نے کیس کی سماعت بدھ تک کیلئے ملتوی کر دی تھی۔