جن کی سمیں بند ہوئی تھیں ان میں سے بعض نے ریٹرن فائل کردئیے ہیں جس کے بعد ان کی سمیں بحال کردی گئیں،ایک ٹیلی کام کمپنی نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے امتناع لے لیاہے،ترجمان
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے نان فائلرز کی 3500سمز بلاک کرنے کی تصدیق کر دی، جن کی سمیں بند ہوئی تھیں ان میں سے بعض نے ریٹرن فائل کردئیے ہیں جس کے بعد ان کی سمیں بحال کردی گئیں۔ترجمان ایف بی آر کے مطابق 2 ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے تقریباً 3500 سمزبلاک کی گئیں تاہم ریٹرن فائل کرنے والے شہریوں کی سمز فوری بحال ہوں گی۔
ترجمان ایف بی آر نے بتایا کہ ایک ٹیلی کام کمپنی نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے امتناع لے لیاہے۔حکومت اور ٹیلی کام آپریٹرز کے درمیان پانچ لاکھ ستر ہزار سے زائد نان فائلرزکی سمیں بلاک کرنے کے طریقے کار پر مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے پر اتفاق ہوا تھا۔حکومت اور ٹیلی کام آپریٹرز کے درمیان یہ اتفاق رائے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہونیوالے اہم اجلاس میں ہوا تھا جس میں چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیوکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اورچاروں موبائل فون کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسران(سی ای اوز) شریک ہوئے تھے۔
وزیر خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے اب تک ساڑھے گیارہ ہزار سے زائد نان فائلرز کی سمز بلاک کی جاچکی ہیں اور اٹھارہ ہزار سے زائد لوگوں کو میسجز بھجوائے جاچکے ہیں تاہم جن لوگوں کی سمیں بلاک کی گئی ہیں انکی تصدیق کیلئے آٹومیٹڈ سسٹم بنایا جارہا ہے۔خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومت کے نان ٹیکس فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کیاتھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے نجی موبائل فون کمپنی کی نان ٹیکس فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی تھی۔درخواست گزار وکیل سلمان اکرم راجا عدالت میں پیش ہوئے تھے اور موقف اپنایا تھاکہ قانون میں کی گئی ترمیم آئین کے آرٹیکل 18 میں کاروبار کی آزادی کے بنیادی حق کے منافی ہے۔عدالت عالیہ نے حکومت کو نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے سے روکتے ہوئے درخواست پر 27 مئی تک فریقین سے جواب طلب کیا تھا۔
17مئی کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے ک تھے کہ ہم نے سم بند کرنے سے نہیں نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا،اسلام آباد ہائی کورٹ میں سمز بلاک کرنے سے متعلق نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکنے کے حکم امتناع کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی تھی۔یاد رہے کہ ملک بھر میں نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کے معاملے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور ٹیلی کام آپریٹرز کے درمیان اتفاق ہوا تھا۔