ڈاکوؤں کے پاس جدید اسلحہ ہے، ان سے لڑنے کیلئے سندھ حکومت ہتھیار خریدے گی، اس کیلئے وفاقی حکومت کو خط لکھا ہے، پولیس کو جدید ہتھیار جلد پہنچا دیئے جائیں گے۔ سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی میڈیا ٹاک
کراچی ( نیوز ڈیسک ) سندھ حکومت نے کچے کے ڈاکوؤں سے مقابلے کیلئے جدید اسلحہ خریدنے کا فیصلہ کرلیا۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن نے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں سے مقابلے کیلئے حکومت ہتھیار خریدے گی، کچے میں ڈاکوؤں سے اس وقت بھی مقابلے ہو رہے ہیں لیکن ان کے پاس جدید ہتھیار موجود ہیں، اس لیے ان ڈاکوؤں سے لڑنے کے لیے سندھ حکومت ہتھیار خریدے گی، اس مقصد کے لیے حکومت سندھ نے جدید اسلحہ کے لیے وفاقی حکومت کو خط لکھا ہے اور پولیس کو جدید ہتھیار جلد ہی پہنچا دیئے جائیں گے، پولیس اور رینجرز مشترکہ طور پر کچے میں آپریشن کر رہی ہیں، اس وقت بھی جہاں ضرورت پڑ رہی ہے وہاں رینجرز موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ منشیات کافی حد تک پھیل چکی ہے، تعلیمی اداروں میں بچوں کو منشیات فراہم کی جارہی ہے، جس کے ذریعے تعلیمی اداروں میں بچوں کو منشیات کا عادی بنایا جا رہا ہے، سکولوں میں بچوں کے منشیات کے ٹیسٹ کریں گے، منشیات کے عادی افراد کے علاج کے لیے بحالی کے مرکز بنائے جائیں گے، وزیرِ اعلیٰ سندھ سے مشاورت کے بعد عمارت کا تعین کیا جائے گا، ہم پرائیویٹ سیکٹرز کو بھی بحالی مرکز چلانے کی دعوت دیتے ہیں۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے منشیات کے خلاف کارروائیوں کے لیے ہدایات دی ہیں، جس کے بعد حکومت ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھ سکتی، حکومت معاشرے کو منشیات کی زد میں نہیں آنے دے گی، اسی لیے منشیات کے خلاف سنجیدگی سے کارروائیاں کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتاربھی کیا گیا ہے، کلفٹن سے بڑے منشیات سپلائر کو گرفتار کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ منشیات کے خلاف جہاد کوئی اکیلے نہیں کر سکتا، منشیات کی روک تھام کے لیے آپریشن سنجیدگی سے جاری ہے، گٹکا مافیا اور دیگر منشیات کے خلاف بھی کارروائیاں کی جا رہی ہیں، تاہم کرسٹل اور آئس استعمال کرنے والے معاشرے کے لیے خودکش بمبار ہیں، ان کے خلاف ایکسائز اور نارکوٹکس کنٹرول کے محکمے کی جانب سے کارروائیاں کی جارہی ہیں، ان کی روک تھام کے لیے پولیس بھی اپنا کردار ادا کررہی ہے۔