آزادی مارچ کیس ،بانی پی ٹی آئی عمران خان 2 مقدمات میں بری

جوڈیشل مجسٹریٹ نے بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا،فیصلے کے مطابق شواہد ناکافی ہونے کی بنیاد پر عدالت نے بریت کی درخواست منظور کی گئی

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس نے آزادی مارچ کے دوران تھانہ کھنہ میں درج لانگ مارچ توڑ پھوڑ کے دو مقدمات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بری کر دیا، جوڈیشل مجسٹریٹ نے بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا،فیصلے کے مطابق شواہد ناکافی ہونے کی بنیاد پر عدالت نے بریت کی درخواست منظور کی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سردار مصروف اور مرزا عاصم نے بریت کی درخواست پر دلائل دئیے تھے۔ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے تناظر میں ملک بھر میں پولیس نے پی ٹی آئی رہنماوں اور کارکنان کے خلاف دفعہ 144 سمیت دیگر سنگین خلاف ورزیوں پر درجنوں مقدمات درج کئے تھے۔عمران خان کے خلاف تھانہ سہالا، لوہی بھیر اور تھانہ بارہ کہو میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔
خیال رہے کہ 20مارچ کوڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے لانگ مارچ کے دوران احتجاج اور توڑ پھوڑ کے مزید 2 کیسز میں بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران اور سربراہ عوامی لیگ شیخ رشید سمیت 11 ملزمان کو بری کردیا تھا۔جوڈیشل مجسٹریٹ صہیب بلال رابجھا نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے تھانہ بارہ کہو میں درج 2 مقدمات میں عمران خان، شیخ رشید، شاہ محمود قریشی، فیصل جاوید، سیف اللہ نیازی، عامر محمود کیانی، پرویز خٹک، شیریں مزاری، اسد عمر، علی نواز اعوان اور راجا خرم نواز سمیت 11 ملزمان کو بری کیا تھا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ صہیب بلال نے بریت کی درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا، ملزمان کی جانب سے سردار مصروف خان اور آمنہ علی نے دلائل دئیے تھے۔ریمارکس میں واضح کیا گیا کہ عمران خان و دیگر کے خلاف کوئی ثبوت عدالت میں جمع نہیں کروایا گیاتھا عمران خان و دیگر کے خلاف کیس چلانے کیلئے ریکارڈ ناکافی قرار دیاگیاتھا۔پراسیکیوشن کی جانب سے جمع کیا گیا ریکارڈ عمران خان و دیگر ملزمان پر جرم ثابت کرنے کیلئے مضبوط نہیں، عمران خان و دیگر ملزمان کو دونوں مقدمات میں بری کر دیاگیا تھا۔