سمگلروں، ذخیرہ اندوزوں اور ان کے سہولت کار سرکاری افسران کی فہرست تیار کرکے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور صوبوں کو فراہم کر دی گئی ہیں .کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کو بریفینگ
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سمگلنگ کے خاتمے کیلئے ملک گیر مہم کو تیز کرنے ، ملوث نشاندہی شدہ افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے ، تمام متعلقہ اداروں کو ایک دوسرے سے تعاون ، سمگلروں اور منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو مثالی سزا دلوانے ، اس حوالہ سے ضروری قانون سازی اور چینی کی مکمل طور پر سمگلنگ روکنے کی ہدایات دی ہیں.
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیرصدارت ملک میں سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے سمگلنگ کے جڑ سے خاتمے کا پختہ عزم رکھتا ہوں، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے سمگلنگ میں خاتمے کیلئے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں.
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ سمگلروں، ذخیرہ اندوزوں اور ان کے سہولت کار سرکاری افسران کی فہرست تیار کرکے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور صوبوں کو فراہم کر دی گئی ہیں وزیر اعظم نے نشاندہی شدہ افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی ، تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس اداروں کو سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ایک دوسرے سے تعاون ، سمگلروں اور منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو قرار واقعی اور مثالی سزا دلوانے اور وزرات قانون و انصاف کو اس حوالے سے فوری طور پر ضروری قانون سازی کی ہدایت کی.
وزیراعظم نے کہا کہ ملک و قوم کا پیسہ لوٹنے والوں اور ان کے سہولت کاروں کو قطعاً کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی، سرحدی علاقوں میں سمگلنگ کی روک تھام کیلئے نوجوانوں کو متبادل روزگار کے مواقع اور کاروبار کیلئے سازگار ماحول فراہم کیا جائے، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اشیاءکی پاکستان میں فروخت اور سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ان کی مانیٹرنگ کو تیز اور مو ثر کیا جائے.
وزیر اعظم نے کسٹم حکام کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو مانیٹر کرنے والے سسٹم کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کی ہدایت کردی وزیر اعظم نے قومی سطح پر منشیات کے استعمال کی جانچ کیلئے سروے کیلئے فوری طور پر فنڈز جاری کرنے اور چینی کی مکمل طور پر سمگلنگ روکنے کی ہدایت دی.
اجلاس میں وزیراعظم کو سمگلنگ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال، منشیات، اشیاءخورونوش بشمول چینی، گندم، کھاد، پٹرولیم مصنوعات، غیر قانونی اسلحے کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا اجلاس کو افغان ٹرنزٹ ٹریڈ کے حوالے سے اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد قومی انسدادسمگلنگ سٹریٹجی حتمی مراحل میں ہے جس کو منظوری کیلئے جلد پیش کیا جائے گا بریفنگ میں بتایا گیا کہ دو روز قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں اور کسٹمز کی مشترکہ کارروائی میں مستونگ میں سمگلنگ کے گودام پر چھاپا مارا گیا ہے جس میں ضبط شدہ سمگل اشیاءکی مالیت تقریباً 10 ارب روپے سے زیادہ ہے.
وزیراعظم نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ناجائز استعمال اور اس کی آڑ میں سمگلنگ کرنے والے عناصر اور ان کے سہولت کار افسروں کی نشاندہی پر اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں کمیٹی کی رپورٹ کی تعریف کی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انسداد سمگلنگ کی کوششوں کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی. علاوہ ازیں وزیراعظم ترک سرمایہ کاروں کے وفد سے ملاقات کی اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکیہ کے ساتھ اقتصادی تعلقات کے فروغ اور تجارتی شراکت داری کی مزید مضبوطی کا خواہاں ہے، پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کی موجود استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے نظام میں اصلاحات کی گئی ہیں.
ترک وفد نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیاہے۔
ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے عوام کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو صدیوں پر محیط ہیں، پاکستان ترکیہ کے ساتھ اقتصادی تعلقات کے فروغ اور تجارتی شراکت داری کی مزید مضبوطی کا خواہاں ہے، پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کی موجود استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے نظام میں اصلاحات کی گئی ہیں.
ملاقات میں ترکیہ کے پاکستان میں سفیر مہمت پاچاجی، سی ای او ٹرمینل یاپی جنک جوشکن اور دیگر ترک و پاکستانی اہلکار شریک تھے ملاقات میں وفاقی وزرا محمد اسحاق ڈار، خواجہ محمد آصف، احد خان چیمہ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلی حکام شریک تھے۔ وفد نے پاکستان کی جانب سے پرتپاک استقبال اور میزبانی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا.
دریں اثناءوزیراعظم شہباز شریف نے صوبہ بلوچستان اور صوبہ خیبر پختونخوا میں شدید بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر شدید افسوس اور رنج کا اظہارکرتے ہوئے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کو متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے. بیان کے مطابق وزیراعظم نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کو متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت کے ساتھ کھڑی ہے اور امدادی کارروائیوں میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گی.
انہوں نے ہدایت کی کہ متاثرین تک امداد کی فراہمی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے وزیراعظم نے بارشوں اور لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے بند سڑکیں اور راستے کھولنے کا کام تیز تر کرنے کی بھی ہدایت کی وزیراعظم نے بارشوں کے نتیجہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے بلندی درجات کی دعا کی اور ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا انہوں نے بارشوں کے نتیجے میں پیش آئے مختلف حادثات میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کیلئے بھی دعا کی.