اسلام آباد: ( نیوز ڈیسک ) آئی ایم ایف کی اہم شرط پر عمل درآمد کا آغاز، چیئرمین ایف بی آر نے ٹیکس سسٹم ٹھیک کرنے کی ٹھان لی، 18 لاکھ نان فائلرز کے موبائل فون سم کارڈ بلاک کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ ایف بی آر حکام کے مطابق ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے اب ٹیکس ریڈار میں ہوں گے، زیادہ آمدن کے باوجود ٹیکس نہ دینے والوں کے خلاف بڑا ایکشن ہوگا، ٹیکس دینے کے باوجود بھی گوشوارے جمع نہ کرانے والے بھی مشکل میں آئیں گے، ٹیکس گوشوارہ نہ جمع کرانا جرم ہے، اس لیے ایکشن ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق سال 2022 کے مقابلہ میں 2023 میں 18 لاکھ لوگوں نے اپنی انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کی، جنوری کے بعد نان فائلرز کو گوشوارے جمع کرانے کے لیے مواقع دیئے گئے، کارروائی کا آغاز جنوری 2024 میں ہونا تھا جسے اب عید کے بعد شروع کیا جائے گا۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق ملک بھر کے 18 لاکھ نان فائلرز کے موبائل فون سم کارڈ بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، چیئرمین ایف بی آر نے نان فائلرز کے سم کارڈ بلاک کرنے کی منظوری دے دی، فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رولز بنا کر متعلقہ افسران کو بھیج دیئے۔
ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشنز کو 2023 میں انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کا ڈیٹا جمع کروانے کی ہدایت کر دی، ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کو ہدایات دی ہیں کہ تمام چیف کمشنرز نان فائلرز کی فائنل لسٹ مرتب کر کے بھیجیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس قانون میں ایف بی آر کے پاس نان فائلرز کے سم کارڈ کے علاوہ بجلی کے کنکشنز منقطع کرنے کے اختیارات ہیں، ملک میں 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس آفیسرز کو خصوصی اختیارات دے دیئے گئے۔ ایف بی آر کے مطابق نان فائلرز کے خلاف سیکشن 114۔ بی حرکت میں آئے گا، ٹیکس قوانین پر عمل نہ کرنے والوں کیخلاف ایکشن لیا جائے گا، ملک بھر کے 18 لاکھ ٹیکس ڈیفالٹر اور نان فائلرز کے خلاف کارروائی ہوگی۔