عید کی آمد پر بازاروں میں رش بڑھ گیا، کمر توڑ مہنگائی نے شہریوں اور دکانداروں کو پریشان کر دیا
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) “کم ہوتی ہوئی قوتِ خرید کے باعث لوگ زیادہ عید کی خریداری نہیں کر پا رہے” عید کی آمد پر بازاروں میں رش بڑھ گیا، کمر توڑ مہنگائی نے شہریوں اور دکانداروں کو پریشان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک کا آخری عشرہ بھی نصف گزر چکا ہے۔ عید قریب آگئی ہے اور ہر سال کی طرح اس سال بھی عید کے استقبال کی تیاریاں عروج پرپہنچ گئی ہیں۔
ملک بھر کے بازاروں میں بھیڑ بڑھتی ہی جارہی ہے۔ عید کی آمد خواتین کی تیاریوں کے حوالے سے سب سے بڑا شاپنگ سیزن ہے۔ حسبِ روایت اس سال بھی بازاروں میں خواتین کی آمد زیادہ ہے۔ملبوسات، من پسند جیولری، میچنگ دوپٹوں، چوڑیوں اور دیگر لوازم کی خریداری عروج پر ہے۔ عید کی شاپنگ کرنے والے شہریوں کے مطابق مہنگائی تو ہے مگر کیا کیجیے، بچوں کو عید کی شاپنگ کرانا بھی لازم ہے۔
شہریوں نے بتایاعید تو بچوں ہی کے لیے ہوتی ہے،ان کی تیاریاں ہوگئیں تو سمجھئے ہم نے بھی عید منالی۔ مہنگائی سے دکان دار بھی پریشان ہیں کیونکہ کم ہوتی ہوئی قوتِ خرید کے باعث لوگ زیادہ شاپنگ نہیں کر پارہے۔ دکان داروں کے مطابق پہلے جو لوگ عید کی آمد پر تین سوٹ خریدا کرتے تھے وہ اب بمشکل ایک خرید پارہے ہیں۔ دوسری جانب وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق عید سے قبل مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہو گیا۔
وفاقی ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کردیئے، جس کے تحت ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.96 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ایک ہفتے میں مہنگائی کی مجموعی شرح 29 اعشاریہ 45 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ مہنگائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں سولہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ تیرہ اشیاء کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
جبکہ بائیس اشیاء قیمتوں میں استحکام رہا۔ رواں ہفتے جن اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں عیدالفطر کے پیش نظر خواتین کے جوتوں کی قیمت میں 12.52 فیصد، مردانہ جوتے 8.70 فیصد، ٹماٹر 11.93 فیصد، پیٹرول 3.45 فیصد، چکن 2.99 فیصد، کپڑے 2.23 فیصد، پیاز 1.30 فیصد، روٹی 1.03 فیصد، بیف 0.75 فیصد، لہسن 0.70 فیصد، مٹن 0.41 فیصد اور باسمتی چاول ٹوٹا کی قیمت 0.14 فیصد بڑھ گئی۔ اسی طرح کیلے کی قیمت میں 3.57 فیصد، آٹا 2.68 فیصد، انڈے 1.89 فیصد، ایل پی جی 1.89 فیصد، ڈیزل 1.18 فیصد، گڑ 0.63 فیصد، چینی 0.41 فیصد، سرسوں کا تیل 0.26 فیصد، دال مسور 0.25 فیصد اور آلو کی قیمت میں 0.23 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔