اسلام آباد: ( نیوز ڈیسک ) ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کا سلسلہ طویل ہو گیا، سپریم کورٹ کے مزید 5 ججز کو مشکوک خط موصول ہو گئے، تحقیقات کے دوران کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو سی سی ٹی وی فوٹیج بھی مل گئی۔
مشکوک خط ملنے والوں میں جسٹس منیب اختر ،جسٹس عائشہ ملک ،جسٹس عرفان سعادت، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی شامل، تمام خطوط کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیئے گئے، خطوط میں آرسینک پاؤڈر پایا گیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سمیت سپریم کورٹ کے 10 ججز کو خطوط مل چکے، ذرائع کے مطابق تمام خط ایک ہی تاریخ کو آئے تھے، کچھ ججز کو اب ملے ہیں، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو بھی مشکوک خط موصول ہوگیا، لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو ملنے والے خطوط کی تعداد 6 ہو گئی۔
مشکوک خط سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیئے گئے، فرانزک ٹیموں کی سپریم کورٹ رجسٹری اور ہائی کورٹ آمد ہوئی، معاملات کا جائزہ لیا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج مل گئی
اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کے معاملے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، ذرائع کے مطابق 4 کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج سی ٹی ڈی کو مل گئی۔
ذرائع کے مطابق ملنے والی ویڈیوز کا معائنہ کیا جارہا ہے، ملزموں کی شناخت کیلئے ویڈیوز نادرا کو بھجوائی جائیں گی۔
ایس او پیز مرتب
لاہور ہائی کورٹ نے ججز کے نام پر آنے والے خطوط سے متعلق نئے ایس او پیز مرتب کر لیے، تمام کوریئر کمپنیز اور پوسٹ مین کو ہر قسم کے خطوط سکیورٹی روم میں چیک کرانا لازمی قرار دے دیا۔
ججز کے نام پر آنے والے خطوط کا پہلے ڈی ایس پی سکیورٹی معائنہ کریں گے، ڈی ایس پی سکیورٹی معائنہ کے بعد خطوط ججز کے سٹاف آفیسر کو بھجوائیں گے۔
واضح رہے کہ اب تک سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ، لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط موصول ہو چکے ہیں۔