امریکی سفارت خانہ کے عملے کا اڈیالہ جیل کا دورہ

امریکی سفارتی وفد کو نور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر جعفر تک قونصلر رسائی دی گئی

راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) امریکی سفارتی وفد کو نور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر جعفر تک قونصلر رسائی دے دی دی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد میں امریکی سفارت خانہ کے عملے نے اڈیالہ جیل کا دورہ کیا، اس دوران امریکی سفارتی خانہ کے وفد کو نور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر جعفر تک قونصلر رسائی دی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ امریکی سفارت خانہ کے 3 رکنی وفد کی مجرم ظاہر جعفر سے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ روم میں ملاقات کروائی گئی، امریکی سفارت خانہ کے وفد میں مائیکل مرفی، اسامہ حنیف اور نوید غازی شامل تھے، ملاقات ختم ہونے پر امریکی سفارت خانے کا وفد اڈیالہ جیل سے واپس اسلام آباد روانہ ہو گیا۔
بتایا جارہا ہے کہ مجرم ظاہر جعفر سابق سفارت کار کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس میں عدالتی سزا کے بعد قید ہے، ظاہر جعفر نے سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہوئی ہے، اپیل میں درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ غلطیوں سے بھرپور ایف آئی آر پر سزا دینا انصاف کے اصولوں کے منافی ہے۔
ظاہر جعفر نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر اپیل میں درخواست کی کہ ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ نے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا، اسلام آباد ہائی کورٹ کا سزائے موت کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر بری کرنے کا حکم دیا جائے۔

یاد رہے کہ نورمقدم قتل کیس میں ظاہر جعفر کو ٹرائل کورٹ نے ایک جرم میں عمر قید اور دیگر میں سزائے موت سنائی تھی جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمرقید کو بھی سزائے موت میں تبدیل کردیا تھا، عدالت میں جرم ثابت ہونے پر ظاہر جعفر کو مجموعی طور پر 11 سال سزا، 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی مجرم ظاہر جعفر کی ٹرائل کورٹ سے سنائی گئی سزائے موت کا حکم برقرار رکھا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے محفوظ فیصلہ سنایا تھا۔