سرکار تھکی ہوئی ہے کام نہیں کرسکتی، ہر ادارے میں بدنیتی ہے، سیکرٹری داخلہ کو آنے دیں پھر دیکھیں گے، سیکرٹری داخلہ سے نہ ہوا تو وزیر اعظم کو بلا لوں گا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے ریمارکس
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایکس بندش کیس میں سیکریٹری داخلہ کو طلب کرلیا، چیف جسٹس عامر فاروق نے وزیراعظم کو بلانے کا بھی عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایکس بندش کے خلاف صحافی احتشام عباسی کی درخواست پر سماعت ہوئی،جہاں جوائنٹ سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ ’سکیورٹی ایجنسیز کی رپورٹ پر ایکس بند کیا گیا ہے‘، وزارت داخلہ کی رپورٹ پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کیا، انہوں نے ریمارکس دیئے کہ ’کوئی لکھت پڑھت بھی تو بتائیں، پڑھ کر بتائیں کچھ یہی کہا تھا کہ تفصیلات لے کر آئیں، یہ کون سا طریقہ ہے یہ کیا رویہ ہے، عدالت کی معاونت کریں کیا کیا ہے؟، نہ فائل لائے نہ کچھ، آپ بتادیں میں کیا وجہ لکھواؤں، ہر چیز جام کی ہوئی ہے سب کچھ بند کیا ہوا ہے‘۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ ’الیکشن ہوگیا بس ختم کریں ناں اب، وزارت داخلہ کی اس رپورٹ پر کیا کروں کیا لکھوں سرکار تھکی ہوئی ہے، کام نہیں کرسکتی ، آپ صرف منتیں ترلے کر رے ہیں چیز کوئی نہیں آپ کے پاس، ہر ادارے میں بدنیتی ہے، کیا کہوں ، سیکرٹری داخلہ کو بلاوں گا تبھی کچھ ہوگا، سیکرٹری داخلہ کو آنے دیں پھر دیکھیں گے، سیکرٹری داخلہ سے نہ ہوا تو وزیر اعظم کو بلا لوں گا‘، اس پر جوائنٹ سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ ’ایک موقع دے دیں اعلیٰ حکام کو نہ بلائیں، عدالت ایک موقع دے‘، جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ ’کیاکریں کوئی چیز تو آپ لائے نہیں ہیں، دیکھتے ہیں کون سے عدالت پہلے فیصلہ کرتی ہے‘، بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے عید کے بعد سیکرٹری داخلہ کو 17 اپریل کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔