عدلیہ کے اس طرح کے سارے کیسز 12ججز کا بنچ ہی سنتا رہا ہے،ججز خط پر سپریم کورٹ کا ازخود نوٹس لینے کا فیصلہ خوش آئندہ ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان کی گفتگو
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ استدعا ہے کہ ججز خط کیس کی سماعت کیلئے سپریم کورٹ 12ججز پر مشتمل بنچ بنائے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ججز خط پر سپریم کورٹ کا ازخود نوٹس لینے کا فیصلہ خوش آئندہ ہے، ہم چاہتے ہیں سپریم کورٹ بنچ میں ججز کی تعداد بڑھائے، ہماری استدعا ہے کہ سپریم کورٹ 12ججز پر مشتمل بنچ بنائے، عدلیہ کے اس طرح کے سارے کیسز 12ججز کا بنچ ہی سنتا رہا ہے۔
پی ڈی ایم حکومت عدلیہ کے حوالے سے بحث کرتی رہی ہے، ایوان میں عدلیہ کی آزادی پر بحث نہیں کرائی گئی جس کی مذمت کرتے ہیں۔ بیرسٹر گوہر خا ن نے کہا کہ آج پارلیمانی پارٹی میں فیصلہ ہوا کہ کوئی گمنام کال آئی تو فلور پر لائیں گے، اگر کوئی گمنام کال آئی تو سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔
پی ٹی آئی مرکزی رہنماء علی محمد خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کا ازخود نوٹس لینے کا فیصلہ خوش آئندہ ہے دیر آید درست آید۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے ججز خط پر ازخودنوٹس میں 7 رکنی بنچ کی تشکیل پر اعتراض کردیا، ترجمان پی ٹی آئی راؤف حسن نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج جسٹس تصدق گیلانی نے خود کو اس کمیشن سے الگ کرتے ہوئے جواب میں لکھا کہ جوڈیشل کمیشن کے تحت انکوائری کرائی جائے، جسٹس تصدق جیلا نی نے وہی لکھا جو پی ٹی آئی اور وکلاء کررہے تھے، بلکہ صرف 184تھری حل ہے، آج چیف جسٹس نے سات جج چن کر بنچ بنایا جو اس کیس کو دیکھے گا مرضی کے جج چن کر مرضی کا فیصلہ ہم نہیں ہونے دینگے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فل کورٹ بنا کر کیس سنا جائے، چیف جسٹس کو براہ راست سماعت کا بڑا شوق ہے امید ہے ازخود نوٹس کیس کی کاروائی بھی ہرصورت براہ راست نشر کی جائے گی۔
سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا کہ آج تک کبھی ہماری عدلیہ آزاد نہیں رہی ہماری عدلیہ آج دنیا میں 138 ویں نمبر پر اس لیے ہے کہ اس کو آزاد کبھی کام نہیں کرنے دیا گیا، ہمارے چاروں ہمسائیوں کا نظام عدل، معیشت ہم سے بہتر ہے۔