بانی پی ٹی آئی کو جیل میں سیکورٹی فراہم کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت،ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے درخواست قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھا دیا،سماعت3اپریل تک ملتوی
اسلام آباد ( نیوزڈیسک ) لاہور ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ عمران خان پر پہلے بھی حملہ ہوچکا ہے کسی بڑے حادثے کے متحمل نہیں ہوسکتے،بانی پی ٹی آئی کو جیل میں سیکورٹی فراہم کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق نے درخواست قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھایا۔ بانی پی ٹی آئی ہوں یا اللہ دتہ ان کی سکیورٹی کی ذمہ داری ہماری ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ سکیورٹی خدشات سے متعلق رپورٹ طلب کروں گا۔لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر پہلے بھی حملہ ہوچکا ہے، عمران خان کو کس لیول کے سکیورٹی خدشات ہیں۔عدالت نے کہا کہ پہلے لیاقت علی خان اور پھر بے نظیر بھٹو کو شہید کردیا گیا۔اس موقع پر لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ہم مزید کسی بڑے حادثے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ یہ درخواست راولپنڈی بینچ میں سنی جاسکتی ہے، عدالت نے کارروائی 3 اپریل تک ملتوی کردی۔خیال رہے کہ گزشتہ روزاڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سمیت وی آئی پی قیدیوں اور عام قیدیوں سے ملاقات پردو ہفتے کی پابندی ختم کردی گئی تھی۔ راولپنڈی پنجاب حکومت نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر 12 مارچ کو اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی عائد کی تھی جس کے بعد گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں ملاقاتیں دوبارہ بحال ہوگئیں۔
ملاقاتوں پر پابندی کے باعث رمضان میں قیدی دو ہفتے تک اپنے پیاروں سے ملاقات نہیں کرسکے تھے۔ ملاقاتوں پر پابندی کا مقصد بانی پی ٹی آئی سمیت اڈیالہ جیل میں 7 ہزار سے زائد قیدیوں کی حفاظت کو یقینی بنانا تھا۔اس حوالے سے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کا کہنا تھا کہ راولپنڈی جیل میں ملاقاتوں پرپابندی ختم کر دی ہے۔ بانی پی ٹی آئی، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الہی سے ملاقات ہوسکے گی، راولپنڈی جیل میں موجود تمام قیدیوں کے لواحقین نارمل ایس او پیز کے مطابق ملاقات کرسکیں گے۔