پاکستان پانی کی قلت کے بدترین بحران کے دہانے پر، اپریل اور مئی میں 25 فیصد تک پانی کے شارٹ فال کا خطرہ
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) چند ہفتوں میں تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ختم ہو جانے کا خدشہ، پاکستان پانی کی قلت کے بدترین بحران کے دہانے پر، اپریل اور مئی میں 25 فیصد تک پانی کے شارٹ فال کا خطرہ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان رواں سال موسم گرما کے دوران پانی کے بدترین بحران ک شکار ہونے کے خدشے سے دوچار ہے۔ اس حوالے سے ارسا کی تشویش ناک رپورٹ منظر عام پر آئی ہے، جس کےمطابق آئندہ چند ہفتوں میں ملک کے 2 بڑے ڈیموں میں پانی کا ذخیرہ ختم ہو سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق موسم گرما کے آغاز پر اپریل اور مئی میں ملک میں پانی کی قلت تشویش ناک 25 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ جون میں بھی پانی کی بدترین قلت کا خدشہ ہے۔ خبردار کیا گیا ہے کہ جون میں مون سون کی بارشیں نہ ہوئی تو ملک کے دو بڑے ڈیموں منگلا اور تربیلا میں پانی کا ذخیرہ ختم ہو جائے گا۔
بتایا گیا ہے کہ موسم سرما کے دوران دسمبر اور وسط جنوری تک برفباری انتہائی کم ہوئی ہے، وسط جنوری اور فروری کی برف پگھل رہی ہے۔
تربیلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 3 لاکھ اور منگلا میں 1 لاکھ ایکٹر فٹ ہے، دریاوں میں پانی کا بہاو 70 ہزار کیوسک ہے اور ڈیموں سے پانی کا اخراج 95 ہزار کیوسک ہے۔ درجہ حرارت بڑھنے کے باوجود دریائے چناب میں پانی کا بہاو انتہائی کم ہے، مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کا بہاو 14 ہزار کیوسک ہے۔ اس تمام صورتحال میں صوبوں کو پانی کی دستیابی اور تقسیم پر ارسا اتھارٹی نے 2 اپریل کو ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔
ارسا اٰیڈوائزری کمیٹی کا اجلاس چئیرمین ارسا کی زیر صدارت ہوگا جس میں چاروں صوبائی وزرائے آبپاشی، واپڈا اور محکمہ موسمیات کے حکام شرکت کریں گے۔ ایڈوائزری کمیٹی اجلاس میں دریاوں میں پانی کی دستیابی اور تقسیم کا تخمینہ لگایا جائے گا، تربیلا منصوبہ 5 کی تعمیر کے باعث پانی کے ذخائر میں مسائل پر بھی غور ہوگا۔