4 ماہ میں عوام کا سانس لینا مشکل ہو جائے گا

ملک پر 82 ہزار ارب قرضہ ہے، آئی ایم ایف سے اس سے قبل 23بار قرضہ لیا گیا، قوم کو بتایا جائے یہ رقم کہاں گئی؟ مزید قرضوں سے پہلے ماضی کے قرضوں کا آڈٹ کیا جائے، امیر جماعت اسلامی کا مطالبہ

لاہور (نیوز ڈیسک) امیر جماعت اسلامی نے خبردار کیا ہے کہ 4 ماہ میں عوام کا سانس لینا مشکل ہو جائے گا، ملک پر 82 ہزار ارب قرضہ ہے، آئی ایم ایف سے اس سے قبل 23بار قرضہ لیا گیا، قوم کو بتایا جائے یہ رقم کہاں گئی؟ مزید قرضوں سے پہلے ماضی کے قرضوں کا آڈٹ کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز اپنے ایک بیان میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ سلیکشن کے نتیجہ میں وہی لوگ مسلط کردیے گئے جو چارچار بار اقتدا ر میں رہ چکے ہیں، یہ کمپنی زیادہ دیر نہیں چلے گی، ان کے نزدیک معیشت کی بہتری کا واحد حل آئی ایم ایف کی غلامی ہے، حکمرانوں سے کہتا ہوں رمضان کے مہینے میں توبہ کرلیں، کرپشن نہ کریں، وی آئی پی اخراجات کا خاتمہ اورسود سے نجات حاصل کریں، وسائل کا رخ اپنی ذات کی بجائے عوام کی طرف موڑیں، آئی ایم ایف کی شرائط کے نتیجہ میں قوم پر مزید مہنگائی مسلط کی گئی، نئے ٹیکسز لگے تو عوام کے ساتھ مل کر جمہوری اور پرامن طریقہ سے مخالفت اور مزاحمت کریں گے۔
امیر جماعت نے کہا کہ آئی ایم ایف سے اس سے قبل 23بار قرضہ لیا گیا، قوم کو بتایا جائے یہ رقم کہاں گئی، مزید قرضوں سے پہلے ماضی کے قرضوں کا آڈٹ کیا جائے۔ قوم مزید قربانیا ں دینے کو تیار نہیں، حکمران خود قربانی دیں تو قوم بھی قربانی دے گی، ایسا نہیں ہوسکتا کہ حکمران اشرافیہ کے بنک بیلنس میں اضافہ ہو ، یہ لوگ بیرون ملک اپنی جائیدادیں بنائیں اور قوم ٹیکسز ادا کرے، لوگ اس لیے ٹیکس نہیں دیتے کہ ان کو معلوم ہے ان کا پیسہ کرپشن کی نظر ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جیسے تیسے بھی بن گئی اب قوم سے کیے گئے وعدے پورے کرے، حکمرانوں نے الیکشن میں عوام کو 300یونٹ بجلی مفت دینے کا اعلان کیا تھا، اب یہ کس منہ سے بجلی کی قیمتیں بڑھانے کی باتیں کررہے ہیں، عوام سے کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں، جماعت اسلامی قوم کا مقدمہ لڑے گی۔سراج الحق نے کہا کہ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، مسئلہ نااہل قیادت اور مس مینجمنٹ ہے، خاندانوں کی حکومتیں اور شہزادے شہزادیاں موج کررہے ہیں ، یہ ملک خاندانوں کی نہیں اسلام کی حکمرانی کے لیے قائم ہوا، پاکستان کو گزشتہ 76برسوں میں تماشابنادیا گیا، لوٹ مار جاری ہے، ملک پر 82ہزار ارب قرضہ ہے، عوام بنیادی ضروریات کو ترس رہے ہیں، ہرشعبہ زوال کا شکار ہے، حکمران کہتے ہیں ملک بے پناہ مسائل سے دوچار ہے، یہ بتائیں کہ سالہا سال سے اقتدار میں رہتے ہوئے انہوں نے مسائل کو حل کیوں نہیں کیا حقیقت یہ ہے کہ ملک پر مسلط طبقات ہی ملک کے مسائل کی جڑ اور سٹیٹس کو اورفرسودہ نظام کے پہرے دار ہیں، پاکستان اس وقت تک آگے نہیں جاسکتا جب تک ظالم جاگیردار، کرپٹ سرمایہ دار اور خاندان قوم پر مسلط رہے، جماعت اسلامی سویلین بالادستی اورجمہور کی حکمرانی کی جدوجہدجاری رکھے گی، اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام نافذ کریں گے۔