ماہ شعبان کے آخری عشرے کے آغاز کے بعد ماہرین فلکیات نے ماہ مبارک کے چاند ہی رویت سے متعلق پیشن گوئی کر دی
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) رمضان المبارک کے چاند کی پیدائش کا وقت اور تاریخ بتا دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ماہ شعبان کے آخری عشرے کے آغاز کے بعد ماہرین فلکیات نے ماہ رمضان المبارک کے چاند ہی رویت سے متعلق پیشن گوئی کر دی ہے۔ ماہرین فلکیات نے دنیا کے اکثریتی ممالک میں 11 مارچ سے رمضان المبارک کے آغاز کے امکانات کم قرار دیے گئے۔
ماہرین فلکیات کے مطابق دنیا کے بیشتر ممالک میں ماہ شعبان 30 ایام کے بعد اختتام پذیر ہو گا۔ بتایا گیا ہے کہ رمضان المبارک کے چاند کی پیدائش 10 مارچ کی صبح 9 بجے ہو گی، یوں اس روز غروب آفتاب کے وقت چاند کی پیدائش کو 12 گھنٹے بھی مکمل نہیں ہوئے ہوں گے، اس لیے اس روز زیادہ تر ممالک میں رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہوں۔
ماہرین فلکیات کے مطابق دنیا کے زیادہ تر ممالک میں رمضان المبارک کا چاند 30 شعبان یعنی 11 مارچ کو باآسانی نظر آ جائے گا، یوں زیادہ تر ممالک میں رمضان المبارک کا پہلا روزہ 12 مارچ کو ہونے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں شعبان المعظم کا 12 فروری بروز پیر سے آغاز ہوا۔ پاکستان میں رمضان المبارک کا پہلا روزہ 12 یا 13 مارچ کو ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب معروف غیر ملکی ماہر فلکیات بھی کئی ہفتے قبل ہی رمضان المبارک کے آغاز کی ممکنہ تاریخ بتا چکے۔ امارات فلکیاتی سوسائٹی کی ڈائریکٹر ابراہیم الجروان نے چند ہفتے قبل شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا کہ فلکیاتی حساب سے ظاہر ہوتا ہے اس بار رمضان المبارک مارچ 2024ء کے دوسرے ہفتے میں شروع ہونے کا امکان ہے اور عیدالفطر 10 اپریل کو ہونے کی توقع ظاہر کی جارہی ہے۔
امارات فلکیاتی سوسائٹی کی ڈائریکٹر ابراہیم الجروان اسلامی مہینوں خاص کر رمضان المبارک، عید الفطر اور عید الاضحٰی کی تاریخوں کی پیشن گوئیوں کے حوالے سے خاصی شہرت حاصل کر چکے ہیں۔ ابراہیم الجروان اس سے قبل بھی کئی مواقعوں پر اہم اسلامی مہینوں اور تہواروں کی تاریخوں سے متعلق پیشن گوئیاں کر چکے، ان کی کئی پیشن گوئیوں درست بھی ثابت ہو چکیں۔
جبکہ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے مسلمان مارچ میں رمضان المبارک کا استقبال کریں گے، یوں رواں سال رمضان المبارک 26 سال کے بعد سردیوں میں آرہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 2024 سے رمضان المبارک سردیوں میں آتا رہے گا تاہم ابتدائی دو سال تک رمضان کا آخری حصہ موسم بہار میں ہوگا۔ ’اس کے بعد 2031 تک رمضان المبارک موسم سرما میں ہوگا اورپھر 8 سال تک یعنی 2039 تک موسم خزاں میں آئے گا۔