علی امین گنڈا پور90ووٹ لیکر وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ منتخب

مدمقابل عباد اللہ خان کو 16ووٹ ملے،سنی اتحاد کونسل کی ایوان میں نعرے بازی ،سپیکر خیبرپختونخواہ بابر سلیم نے علی امین گنڈا پور کی کامیابی کا اعلان کیا

پشاور(نیوز ڈیسک) علی امین گنڈا پور90ووٹ لیکر وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ منتخب ہوگئے جبکہ ان کے مدمقابل عباد اللہ خان کو 16ووٹ ملے آزادامیدوار علی امین گنڈاپورخیبر پختونخوا کے 22ویں وزیر اعلی منتخب ہوئے ہیں۔ وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے مجموعی طور پر 106 ووٹ ڈالے گئے۔خیبرپختونخواہ اسمبلی کے اراکین نے علی امین گنڈاپور کو مبارکباد دی۔
سپیکر خیبرپختونخواہ کی جانب سے باضابطہ اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ علی امین گنڈاپور وزیراعلیٰ کے پی کے عہدے کیلئے کامیاب قرار پائے ، قائدایوان کیلئے ایم پی اے علی امین گنڈاپور کو 90ووٹ اور عباداللہ خان نے 16ووٹ حاصل کئے۔خیبرپختونخواہ اسمبلی میں جمعیت علمااسلام نے سپیکر،ڈپٹی سپیکر کے انتخابی عمل کا بائیکاٹ کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری جوحکمت عملی ہے وہ واضح ہے،ہم نے کسی بھی انتخابی عمل کا حصہ نہیں بننا، جب تک ہمیں مینڈیٹ نہیں ملتااپوزیشن بینچز پر بیٹھیں گے۔

اجلاس شروع ہونے کے بعدوزیراعلیٰ کے انتخاب کا عمل شروع ہوا، اراکین نے خفیہ رائے شماری کے ذریعے ووٹ ڈالا۔ایوان میںعلی امین گنڈا پور کے وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد سنی اتحاد کونسل کے اراکین کے نعرے بازی ،پورا ایوان تالیوں سے گونج گیا۔خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے اسپیکر بابرسلیم سواتی کی زیر صدارت اجلاس ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔
اجلاس 10 بجے شیڈول تھا۔ صوبے کی وزارت اعلیٰ کیلئے پی ٹی آئی کے علی امین گنڈا پور اورعباداللہ میں مقابلہ تھا۔علی امین نے پارٹی سے بلے کا انتخابی نشان چھن جانے کے بعد عام انتخابات میں آزاد حیثیت میں حصہ لیا تھا۔ ا±ن کا مقابلہ مسلم لیگ ن لیگ اور اتحادیوں کے امیدوار ڈاکٹر عباد اللّٰہ خان سے ہورہا ہے۔145 کے ایوان میں 27 نشستیں خالی ہیں کیونکہ 2 حلقوں پر انتخابات نہیں ہوئے جبکہ 21 خواتین اور 4 اقلیتی مخصوص نشستوں کا فیصلہ تاحال نہیں کیا گیا۔
اے این پی اور جے یو آئی نے انتخاب میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ اسمبلی میں جے یو آئی کے ممبران کی تعداد 9 اور اے این پی کی 1 ہے۔وزیراعلی کے انتخاب میں 108 ممبران حصہ لے رہے ہیں۔ عباد اللہ کو پی پی پی کے 5، پی ٹی آئی پی کے 2 اور ن لیگ کے 9 ممبران کی حمایت حاصل ہے جس کی مجموعی تعداد 16 تھی جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ممبران کی تعداد 92تھی۔
وزیراعلی کا انتخاب ایم پی ایز کی اوپن تقسیم کے تحت ہوگا۔ ووٹنگ کیلئے 2 لابیاں مختص کی گئی ہیں۔اپوزیشن کی طرف سے وزیراعلی کے امیداور ڈاکٹر عباد اپنے اراکین اسمبلی کے ساتھ لابی نمبر 2 میںگئے جبکہ حکومتی اراکین علی امین گنڈاپور کے ساتھ لابی نمبر 1 میں جا کر ووٹ کاسٹ کرتے رہے ۔اسمبلی سٹاف نے تمام اراکین کو لابیز میں گننے کے بعد نتائج سپیکر کے حوالے کئے۔اجلاس شروع ہونے سے قبل غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ انتظامیہ کے مطابق اسمبلی ہال میں اراکین اسمبلی کے علاوہ کسی کو داخلے کی اجازت نہیں، میڈیا نمائندوں کو بھی ہال کے اوپر گیلری میں بھیج دیا گیا ۔