قائم مقام سپیکر راجہ پرویز اشرف نے نئے منتخب ہونے والے ارکان سے حلف لیا
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) 8 فروری کو ہونے والے الیکشن میں نو منتخب اراکین قومی اسمبلی نے حلف اٹھا لیا، قائم مقام سپیکر راجہ پرویز اشرف نے نئے منتخب ہونے والے ارکان سے حلف لیا۔ تفصیلات کے مطابق قائم مقام سپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں اجلاس تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک، نعت اور قومی ترانے سے ہوا، جس کے بعد نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا، جس کے ساتھ ہی عام انتخابات میں کامیاب ہونے والے ارکان کی حلف برداری کے بعد پاکستان کی 16 ویں قومی اسمبلی وجود میں آگئی۔
بتایا گیا ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس جانے والے راستوں پر سیکیورٹی انتہائی سخت کی گئی، ریڈ زون میں داخلے کے لیے سرینا چوک، نادرا چوک اور ڈی چوک والے راستے بند کردیئے گئے، ریڈزون میں داخلے کے لیے مارگلہ روڈ کا راستہ کھلا رکھا گیا، ریڈزون جانے والے راستوں پر پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی گئی، گاڑیوں کی مکمل چیکنگ کے بعد ریڈزون میں داخلے کی اجازت دی گئی۔
معلوم ہوا ہے کہ افتتاحی اجلاس کے دوران قومی اسمبلی احاطے کے دروازے پر سارجنٹ، ایف سی، رینجرز اور اسپیشل برانچ کے اہلکارتعینات کیے گئے، اجلاس کے دوران غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر سخت پابندی عائد کی گئی اور اجلاس میں مہمانوں کے لیے جاری کردہ اپروزیٹر گیلری کے کارڈ منسوخ کردیئے گئے، قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے مہمانوں کے کارڈ سیکیورٹی وجوہات کے پیش نظر منسوخ کیے گئے، نومنتخب ممبران کو قومی اسمبلی ہال میں داخلے کے لیے قومی اسمبلی کا کارڈ لازمی قرار دیا گیا، قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں سفارتکاروں کو بھی مدعوں کیا گیا۔
بتایا جارہا ہے کہ قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے لیے صدرمملکت عارف علوی نے مخصوص نشستوں کے حل کی توقع کے ساتھ تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے قومی اسمبلی کا اجلاس آج طلب کیا، صدر نے نگران وزیراعظم کے لہجے اور الزامات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 41 کےتحت صدرریاست کے سربراہ ہیں، بحیثیت صدر مملکت نگران وزیراعظم کے جواب پر تحفظات ہیں۔