امریکہ نے پاکستان کے سیاسی معاملات میں مداخلت کے الزامات مسترد کردیئے

ہم پاکستان میں سچ کے ساتھ کھڑے ہیں، چاہتے ہیں پاکستانی عوام اپنے ملک اور حکومت کا فیصلہ کرسکیں۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کی پریس بریفنگ

واشنگٹن ( نیوز ڈیسک ) امریکہ نے پاکستان کے سیاسی معاملات میں مداخلت کے الزامات مسترد کردیئے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے پریس بریفنگ کے دوران سوال ہوا کہ ’ امریکہ لاکھوں ڈالر خرچ کرکے دوسرے ممالک میں لوگوں کا دل جیتنا چاہتا ہے لیکن اب کچھ سیاستدانوں کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کے سبب اس کی ساکھ متاثر ہوئی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کہا تھا کہ امریکہ نے پاکستانی سیاست میں مداخلت کی اور اب پاکستان کی سڑکوں پر امریکہ کے خلاف نعرے لگ رہے ہیں، اس پر کیا کہیں گے؟‘۔
اس سوال کے جواب میں یتھیو ملر نے کہا کہ اس قسم کے الزامات جھوٹےاور من گھڑت ہیں، ہم پاکستان میں سچ کے ساتھ کھڑے ہیں، پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ پاکستانی عوام نے کرنا ہے، چاہتے ہیں پاکستانی عوام اپنے ملک اور حکومت کا فیصلہ کر سکیں، پاکستان سمیت دنیا بھر میں آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت دیکھنا چاہتے ہیں اور میں صرف اتنا کر سکتا ہوں کہ یہاں کھڑا ہو کر سچ بولوں۔
علاوہ ازیں پاکستان میں حکومت سازی کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مخلوط حکومت کا بننا پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے اور ہم پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے، تاہم پاکستان میں انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات ہونی چاہیئں، پاکستان کے آئین کے مطابق تحقیقات آگے بڑھائی جائیں، دھاندلی یا فراڈ کے دعوؤں کی مکمل اور شفاف تحقیقات ہونی چاہیئں۔
سوشل میڈیا پر پابندی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی آزادی دیکھنا چاہتے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ ملسم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان حکومت سازی کے لیے پاور شئیرنگ کا فارمولہ طے پا چکا ہے، ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کو گورنر پنجاب، چئیرمین سینیٹ کے عہدے ملیں گے، ن لیگ کو سندھ اور بلوچستان کے گورنرز کے عہدے ملیں گے۔