عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے وزیراعظم کی ایڈوائس واپس بھجوا دی

پہلے خواتین اور مخصوص نشستوں پر فیصلہ کریں پھر قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے،صدر مملکت کا جواب

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) صدر مملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے وزیراعظم کی بھجوائی گئی ایڈوائس واپس بھجوا دی،صدر کا اپنی بھجوائی گئی سمری کے جواب میں کہنا تھا کہ پہلے خواتین اور مخصوص نشستوں پر فیصلہ کریں پھر قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے جب تک ایوان میں نشستیں مکمل نہیں کی جاتیں اس وقت تک اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جا سکتاکیونکہ ایوان ابھی مکمل نہیں ہوا۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے سمری صدر مملکت عارف علوی کو ارسال کی تھی۔ وزارت پارلیمانی امورکی بھجوائی گئی سمری کے حوالے سے صدر مملکت عارف علوی کا موقف سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو مخصوص نشستیں مختص نہیں کر دی جاتیں اسمبلی نامکمل رہے گی۔
مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہونا باقی ہے ، جب تک ایوان مکمل نہیں ہوتا اور قومی اسمبلی میں مخصوص نشستیں تفویض نہیں کی جاتیں اس وقت تک قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جائیگاکیونکہ قومی اسمبلی کا ایوان ابھی نامکمل ہے۔

آئین پابند کرتا ہے کہ انتخابات کے 21 دن کے اندر اجلاس لازمی بلایا جائے اور آئین کے تحت قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو لازمی بلا نا پڑے گا۔ 29 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا تو اسی دن حلف کے بعد نئے اسپیکر کا شیڈول جاری کیا جائے گا پھر یکم مارچ کو اسپیکر قومی اسمبلی کیلئے کاغذات جمع کروائے جائیں گے اور دو مارچ کو اسپیکر قومی اسمبلی کا انتخاب ہوگا جس کے بعد اسی دن ڈپٹی اسپیکر کا بھی چناوٴ کر لیا جائے گا۔
جبکہ3 مارچ کو وزیراعظم کے انتخاب کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل ہوگا، 4 مارچ کو قومی اسمبلی میں وزیراعظم کا الیکشن کرایا جائے گا اور 9 مارچ کو صدر کا انتخاب الیکشن کمیشن آف پاکستان کرائے گا۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس بھی 29 فروری کو لازمی بلانا پڑے گا۔واضح رہے کہ صدرمملکت عارف علوی کو چار دن پہلے وزارتِ پارلیمانی امور نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے سمری بھجوائی تھی، صدر مملکت نے اجلاس بلانے کی سمری پر اب تک دستخط نہیں کئے۔
اس حوالے سے نگران وفاقی حکومت کا موقف ہے کہ آرٹیکل91کی دفعہ 2 کے تحت 21 دن تک اجلاس بلانا لازمی ہے، صدراجلاس نہیں بھی بلاتے تو 29 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس ہر صورت ہوجائے گا اور 29 فروری کو ہونے والا اجلاس آئین کے عین مطابق ہوگا۔