صحافی عمران ریاض کو گرفتار کر لیا گیا

سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے عمران ریاض کو لاہور میں ان کے گھر سے گرفتار کیا، گرفتاری کی وجہ نہیں بتائی گئی، اہل خانہ

لاہور (نیوز ڈیسک) صحافی عمران ریاض کو گرفتار کر لیا گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق معروف صحافی و اینکر عمران ریاض خان کو ایک مرتبہ پھر گرفتار کر لیا گیا ہے، ان کی گرفتاری لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر ہوئی۔ اس حوالے سے صحافی کے اہل خانہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے عمران ریاض کو لاہور میں ان کے گھر سے گرفتار کیا، گرفتاری کی وجہ نہیں بتائی گئی۔
عمران ریاض خان کو لاہور کے علاقے ڈیفنس روڈ پر واقع ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق عمران ریاض خان کو ایف آئی اے کی جانب سے عدلیہ، ریاست کیخلاف مبینہ مہم کے الزام میں طلب کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ عمران ریاض خان گزشتہ برس 4 ماہ تک لاپتہ رہنے کے بعد 25 ستمبر کو منظر عام پر آئے تھے۔
گزشتہ برس 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری پر ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں کے 2 روز بعد صحافی عمران ریاض کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا، گرفتاری کے بعد عمران ریاض کو آخری بار تھانہ کینٹ اور بعد ازاں سیالکوٹ جیل لے جایا گیا، انتظامیہ کی جانب سے 15مئی کو عدالت کو بتایا گیا کہ اینکر پرسن کو تحریری حلف نامے کے بعد جیل سے رہا کیا گیا، تاہم اس کے بعد ان کا کچھ پتا نہیں چل سکا۔

بعد ازاں اینکر پرسن کے والد محمد ریاض کی شکایت پر 16مئی کو سیالکوٹ سول لائنز پولیس میں ریاض کے مبینہ اغوا کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی تھی، ایف آئی آر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 365 کے تحت نامعلوم افراد اور پولیس اہلکاروں کے خلاف مبینہ طور پر عمران ریاض کو اغواء کرنے کے خلاف درج کی گئی۔ علاوہ ازیں صحافی کے والد نے بیٹے کی بازیابی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر کی، 19 مئی کو کیس کی سماعت کے دوران اینکر پرسن کے والد نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے تھے اور اس کے اگلے روز لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے پولیس کو 22 مئی تک اینکر پرسن کو بازیاب کر کے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
بتایا گیا کہ کیس کی کئی سماعتوں کے بعد 13 ستمبر کو آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ تفتیش درست سمت میں جا رہی ہے جس کے بعد 4 ماہ سے زائد عرصے سے لاپتہ عمران ریاض 25 ستمبر کو گھر پہنچے تھے ۔