ایک سیاسی جماعت کے عہدیدار سے میرا رابطہ بھی رہتا تھا

یہ عہدیدار9 مئی واقعات میں ملوث ہونے پر مفرور ہوگیا تھا، 11 فروری کو خفیہ طور پر لاہور جاکر ملاقات بھی کی، میں اس سیاسی جماعت کی خفیہ مدد بھی کرتا تھا، سابق کمشنرراولپنڈی لیاقت چٹھہ کا بیان

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی کو اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے، بیان میں سابق کمشنر لیاقت چٹھہ نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کے عہدیدار سے میرا رابطہ بھی رہتا تھا، یہ عہدیدار9 مئی واقعات میں ملوث ہونے پر مفرور ہوگیا تھا، 11 فروری کو خفیہ طور پر لاہور جاکر ملاقات بھی کی، میں اس سیاسی جماعت کی خفیہ مدد بھی کرتا تھا۔
میڈیا کے مطابق سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کردیا ہے، بیان میں سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے الیکشن کمیشن سے معافی مانگ لی، میں نے ایک سیاسی جماعت کے بہکانے پر بیان دیا، میرا بیان صریحاً غیرذمہ درانہ عمل اور غلط بیانی تھا، میں نے پی ایس ایل کی پریس کانفرنس کا بہانہ بنا کر بھرپور ڈرامہ کیا، منصوبے کے مطابق خودکشی اور پھانسی پر لٹکا دو جیسے جذباتی جملے بولے، مجھے اپنے بیان پر بہت شرمندگی ہے، میں قوم سے معافی مانگتا ہوں۔
لیاقت چٹھہ نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ ایک سیاسی جماعت کے کہنے پر ایسا ردعمل دیا تھا، سیاسی جماعت کے ایک عہدیدار سے میرا رابطہ رہتا تھا، یہ عہدیدار 9 مئی واقعات میں ملوث ہونے پر مفرور ہوگیا تھا، میں اس سیاسی جماعت کیے عہدیدار کی خفیہ مدد بھی کرتا تھا، میں نے 11 فروری کو خفیہ طور پر لاہور جاکر اس سیاسی رہنماء سے ملاقات بھی کی۔ 32 سال سرکاری خدمات سرانجام دیں، 13 مارچ 2024 کو میں نے ریٹائرڈ ہونا تھا، ریٹائرمنٹ کی وجہ سے بہت دباؤ میں تھا، تمام ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور حکام کے آگے سرنڈر کرتا ہوں۔
سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے اپنے بیان میں کہا کہ مجھے کسی بھی بشمول الیکشن کمیشن دھاندلی کی کوئی ہدایت نہیں دی، کسی بھی آراو کو کسی کی حمایت یا انتخابی عمل میں مداخلت کا حکم نہیں دیا ۔