اگر فارم 45 اور 47 میں کوئی فرق آجائے تو فارم 45 کو برتری حاصل ہوگی،فارم 45 میں لگائے گئے انگوٹھے کے نشانات کو سائنز کی مدد سے باآسانی ویریفائی کیا جاسکتا ہے، شیر افضل مروت کی پریس کانفرنس
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ ہماری تحقیقات کے مطابق 85 قومی اسمبلی کی سیٹیں چھینی گئی ہیں،پی ٹی آئی کے درجنوں امیدوار آج اسلام آباد میں اکٹھے ہوئے جن کا دعوی ہے کہ ہمیں دھاندلی کے ذریعے الیکشن ہرایا گیا۔پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشنز میں فارم 45 بنیادی اور اصولی فارم ہے، اگر فارم 45 اور 47 میں کوئی فرق آجائے تو فارم 45 کو برتری حاصل ہوگی، انتخابات کے تمام نتائج فارم 45 میں کی گئی انٹریز ہیں، فارم 45 میں لگائے گئے انگوٹھے کے نشانات کو سائنز کی مدد سے باآسانی ویریفائی کیا جاسکتا ہے، شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ پاکستان میں انتخابی نتائج کو تبدیل کیا گیا ۔ الیکشن کے دن پاکستان کے عوام نے کھل کر فیصلہ کیا ۔
فارم 45 اور فارم 47 کے نتائج سب کے سامنے ہیں دھاندلی کی گئی دستخط اور انگوٹھے کے نشانات تبدیل نہیں ہوسکتے،انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان بھی گواہی دے رہا ہے کہ امریکی دباؤ میں پاکستان میں رجیم تبدیل ہوئی۔ امریکہ کے دباؤ میں پی ٹی آئی کی حکومت ہٹائی گئی۔جبکہ ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی ووٹ ڈکیتی کی گئی،سال 2024 کی خوش آئند بات یہ ہے کہ الیکشن ہوئے،پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ووٹر فراڈ ہوا ہے، 46 سیٹوں پر انتخابی عذرداری کی درخواستیں دی ہیں،177 میں سے 92 سیٹوں پر ہماری کامیابی کا باقاعدہ اعلان کیا گیا ، پی ٹی آئی کے امیدوار کیخلاف الیکشن میں فراڈ کیا گیا، 29 سیٹوں سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کیا جارہا ہے، جہاں سے پی ٹی آئی جیتی ہے، یہ الیکشن دھاندلی کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، فارم 45 اور فارم 47 میں واضح فرق ہے یہ بنچ مارک رکھا ہے،تیسرا بنچ مارک ہار جیت اور مسترد ووٹوں کا فرق ہے، قومی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں ووٹوں کا فرق تیسرا بنچ مارک ہے، پی ٹی آئی کی نومنتخب رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار نے کہا کہ اسلام آباد سے ہم نے 3 سیٹیں جیتی تینوں پر ہی ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا،قومی اسبملی میں دن تین بجے تک ہماری نشیستن 154 تھیں۔