سیاست میں اتنا آگے نہیں جانا چاہیئے، مخالف سیاسی جماعتیں تشدد، نفرت اور تقسیم پر مبنی سیاست کررہے ہیں، اب سیاست میں انتقامی سیاست کی جارہی ہے۔ حیدر آباد میں جلسہ عام سے خطاب
حیدر آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کے فیصلے پر تعجب اور افسوس کا اظہار کردیا، سابق وزیر خارجہ کہتے ہیں کہ سائفر اور توشہ خانہ کیس پر میرا مؤقف واضح ہے لیکن عدت میں نکاح کے کیس پر تعجب اور افسوس ہوا، سیاست میں اتنا آگے نہیں جانا چاہیئے۔
حیدرآباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مخالف سیاسی جماعتیں تشدد، نفرت اور تقسیم پر مبنی سیاست کررہے ہیں، سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کردیا گیا ہے، اب سیاست میں انتقامی سیاست کی جارہی ہے، جن سیاسی جماعتوں سے ہمارا مقابلہ ہے ان کو عوام اچھی طرح سے جانتی ہے، حیدرآباد کے عوام نفرت اور تقسیم کی سیاست سے واقف ہیں، پیپلزپارٹی ایسی سیاست کو ختم کرنا چاہتی ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ وفاق میں صرف ایک سیاسی جماعت ہے جو نفرت کی سیاست کررہی ہے، سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کردیا گیا ہے، اب سیاست میں انتقامی سیاست کی جارہی ہے، چوتھی بار کرسی پر بیٹھنے کیلئے کوشش کی جارہی ہے، انہوں نے نوے کی دہائی جو کچھ کیا وہ سب کے سامنے ہے، میں اگر وزیراعظم بنا تو منشور کے دس نکات پر عمل کرکے کے دکھاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر میں وزیراعظم بنا تو نوجوانوں کو جب تک روزگار نہیں ملے گا وہ ان کا خیال رکھوں گا، ملک کے بے روزگار نوجوانوں کیلئے یوتھ کارڈ لاؤں گا، غریب عوام کے لیے 35لاکھ گھر ملکانہ حقوق کے ساتھ بناکر دکھاؤں گا، 8 فروری کو تیر پر ٹپھہ لگا کر شیر کو چوتھی بار وزیراعظم بنے سے روکیں گے، ہاریوں، مزدوروں اور بے سہارا لوگوں کی ہر ممکن امداد کریں گے، ہمیں اشرافیہ سے رقم چھین کر غریب عوام تک پہنچانی ہے، تپر پر ٹھپہ لگا کر شہر کا شکار کریں گے۔