یہ سزائے موت بھی سنا دیں تو ہائیکورٹ وہ ختم کردے گی۔ بیرسٹر گوہرعلی خان کا ردعمل
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کو سائفر کیس میں سزا سنائے جانے پر بیرسٹر گوہر کا ردعمل آگیا۔ میڈیا سے مختصر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جج سائفر کیس آئین و قانون سے ہٹ کر چلا رہے ہیں، بنیادی حق سے محروم کیا جائے تو فیصلہ کیا آنا ہے دنیا کو معلوم ہے، کارکن تحمل کا مظاہرہ کریں، یہ اشتعال دلائیں گے لیکن مشتعل نہیں ہونا، فوکس الیکشن پر کریں، عدلیہ پر اعتماد ہے وہاں سے ریلیف ملے گا، یہ سزائے موت بھی دیں تو کالعدم ہو جائے گی، اسی لیے عمران خان فرسٹریٹ ہیں اور نہ ہی غصے میں ہیں، کارکن اور پی ٹی آئی سے لگاؤ رکھنے والے تحمل کا مظاہرہ کریں، ہمیں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ پر اعتماد ہے، ہمیں عدالتوں سے انصاف ملے گا۔
اسی حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بانی چیئرمین تحریک انصاف سے منسوب پیغام میں عمران خان نے پاکستانی عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میرے پاکستانیو! آپ سب نے یقیناً اب تک میرے وکلا سے سن لیا ہوگا کہ کس طرح آئینی تقاضوں اور قانونی ضابطوں کو روندتے ہوئے سائفر سمیت دیگر جھوٹے کیسز کا ٹرائل مکمل کیا جارہا ہے، یاد رکھیں سائفر وہ کیس ہے جس کو 2 دفعہ اسلام آباد ہایئکورٹ کالعدم قرار دے کر ازسرِ نو چلانے کا حکم دے چکی ہے کیوں کہ دونوں دفعہ اس کیس کو ایسے ہی آئین اور قانون کو روندتے ہوئے چلانے کی کوشش کی گئی، پھر مجھے اس کیس میں سپریم کورٹ ضمانت بھی دے چکی ہے کیوں کہ اس کیس کی ساری عمارت ہی جھوٹ، دھونس، سازش اور فریب پر کھڑی کی گئی ہے۔
سائفر کیس پر عمران خان کا پیغام:
میرے پاکستانیو! آپ سب نے یقیناً اب تک میرے وکلا سے سن لیا ہوگا کہ کس طرح آئینی تقاضوں اور قانونی ضابطوں کو روندتے ہوئے سائفر سمیت دیگر جھوٹے کیسز کا ٹرائل مکمل کیا جارہا ہے۔
یاد رکھیں کہ سائفر وہ کیس ہے جس کو دو دفعہ اسلام آباد ہایئکورٹ کالعدم…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 30, 2024
ان کا کہنا ہے کہ مرکزی گواہان کے بیانات سے بھی اس کیس میں میرے اور شاہ محمود کے خلاف کچھ نہیں نکلا تو منصوبہ ساز گھبرا گئے ہیں اور اسے قانونی قواعد و ضوابط مکمل کیے بغیر ختم کرنا چاہتے ہیں، یہ لوگ چاہتے ہیں اس کیس میں مجھے ایک سخت سزا سنا کر آپ کو اشتعال دلایا جائے تاکہ آپ سڑکوں پہ نکل کر احتجاج کریں تو اس میں اپنے نامعلوم شامل کر کے 9 مئی کی طرز پر ایک دوسرا فالس فلیگ آپریشن کرکے وہ نتائج حاصل کرنے کی کوشش کی جائے جو پہلے فالس فلیگ آپریشن سے حاصل نہیں ہو پائے، دوسرا وہ یہ چاہتے ہیں کہ آپ لوگ مایوس اور بددل ہو کر 8 فروری کو گھروں میں بیٹھے رہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ میرے پاکستانیو! یہی آپ کی جنگ ہے اور یہی آپ کا امتحان ہے کہ آپ نے پرامن رہتے ہوئے ہر ظلم کا بدلہ 8 فروری کو اپنے ووٹ سے لینا ہے، پچھلے 8 ماہ سے جیلوں میں قید بے قصور پاکستانیوں کو انصاف اور رہائی اب آپ کے ووٹ سے ہی ملے گی، میرا ایمان ہے جس طرح اتوار کے روز آپ لوگ خوف کی زنجیریں توڑ کر باہر نکلے ہیں ویسے ہی آپ لوگ الیکشن کے دن کروڑوں کی تعداد میں نکلیں گے اور ووٹ کی طاقت سے لندن پلان کے منصوبہ سازوں کو شکست دیں گے اور ان کو بتائیں گے کہ ہم کوئی بھیڑ بکریاں نہیں جن کو چھڑی سے ہانکا جاسکتا ہے، میرا ایمان ہے 8 فروری کا دن ہماری فتح کا دن ہوگا۔
خیال رہے کہ سائفر کیس میں خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سزا سنائی جس میں سابق وزیراعظم اور سابق وزیر خارجہ دونوں کو 10,10 سال قید کی سزا دے دی گئی، اس حوالے سے اسلام آباد/راولپنڈی کی ڈیالہ جیل میں سائفرکیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی اور ان کی ٹیم کے ساتھ سٹیٹ کونسل کے وکلاء بھی عدالت میں پیش ہوئے جب کہ عمران خان کی بہنیں اور شاہ محمود قریشی کی فیملی بھی عدالت میں موجود تھی۔