نگران وزیر تعلیم سندھ نے انٹرسال اول کے طلباء کی بڑی تعداد میں فیل ہونا انسانی غلطی قرار دیا

فرسٹ ائیر میں سرسٹھ فیصد طلباء کا فیل ہونا یقینا انسانی غلطی کا نتیجہ ہے،ایسے واقعات سے بچوں، والدین اور اساتذہ کی ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں،رعنا حسین نے تعلیمی بورڈز کے انٹر کے تنائج میں نقائص کا اعتراف کر لیا

کراچی(نیوز ڈیسک) سندھ کی نگران وزیر تعلیم رعنا حسین نے انٹرسال اول کے طلباء کی بڑی تعداد میں فیل ہونا انسانی غلطی قرار دیا۔اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کی نگران وزیرتعلیم نے تعلیمی بورڈز کے انٹر کے تنائج میں نقائص کا اعتراف کر لیا۔رعنا حسین کا کہنا تھا کہ فرسٹ ائیر میں سرسٹھ فیصد طلباء کا فیل ہونا یقینا انسانی غلطی کا نتیجہ ہے،اس طرح کے واقعات سے بچوں، والدین اور اساتذہ کی ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا آج کل بورڈز کے نتائج میں معیار برقرار رکھنا مشکل ہو گیا۔اب لوگ ٹیکنالوجی اور جدت سے گھبراتے ہیں۔رعنا حسین نے کہا کہ اساتذہ ، والدین اور بچوں کی ذہنی صحت بہتر کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ نے ایک بڑا ریلیف دیتے ہوئے صوبے کے تعلیمی بورڈز کو میٹرک اور انٹرمیڈیٹ دونوں کے طلبا سے امتحانی اور سرٹیفکیٹ فیس وصول کرنے سے روک دیا تھا۔

تعلیمی بورڈز کی جانب سے دائر نظرثانی کی درخواست کو جسٹس اقبال کلہوڑو اور جسٹس ارباب علی کی سربراہی میں سندھ ہائیکورٹ سکھر بنچ نے خارج کر دیا۔ تعلیمی بورڈز کے قانونی نمائندے نے عدالت سے فیس وصولی پر پابندی عائد کرنے والے حکمنامے پر نظرثانی کی اپیل کی تھی۔تاہم، سندھ ہائیکورٹ نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے طلبا کو امتحان اور سرٹیفکیٹ دینے کی فیس سے مستثنیٰ کرنے کے اپنے سابقہ فیصلے کو برقرار رکھا۔
عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے 2017 میں صوبے بھر میں انٹرمیڈیٹ تک مفت تعلیم کا اعلان کیا تھا، رپورٹ میں بتایا گیا کہ تعلیمی بورڈز کو صوبائی حکومت سے امتحانات کے انعقاد اور طلبا کو اسناد دینے کے لیے فنڈز ملتے ہیں۔اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ صوبائی حکومت تعلیمی بورڈز کو ضروری فنڈز جاری کرے گی۔