جسٹس اعجاز انور اور جسٹس شکیل احمد نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا،درخواست معظم بٹ ایڈووکیٹ نے دائر کی تھی
پشاور(نیوز ڈیسک) پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے انتخابات عدلیہ کی زیر نگرانی میں کروانے کی درخواست خارج کردی۔ پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس شکیل احمد نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا ۔ درخواست پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان معظم بٹ ایڈووکیٹ نے دائر کی تھی جس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی انتخابات عدلیہ کی نگرانی میںکروائے جائیں۔
واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے عدلیہ کی زیر نگرانی انتخابات کرانے کی درخواست پر گزشتہ سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ درخواست گزار وکیل نے کہا کہ ہم نے عدلیہ کی نگرانی میں انتخابات کرانے کے لئے درخواست دائر کی ہے۔ آرٹیکل 218 (3) کے تحت صاف شفاف اور غیر جانبدارالیکشن کرانا لازمی ہیں، گورنر، نگران صوبائی حکومت متنازع ہوچکی ہے پی ٹی آئی کو انتخابی مہم کی اجازت نہیں ہے، پارٹی کی مرکزی، صوبائی اور نچلی سطح کی قیادت گرفتار اور مقدمات کا سامنا کررہی ہے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ اگر انہیں کوئی شکایت ہو تو یہ الیکشن کمیشن میں جمع کرا سکتے ہیں، صوبے میں بہت ڈی سیز اور اے سیز تبدیل کئے جا چکے ہیں۔عدالت نے دونوں طرف کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ قبل ازیںپشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی انتخابات عدلیہ کی نگرانی میں کرانےکی درخواست سماعت کیلئے مقرر کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیاتھا۔
درخواست پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان معظم بٹ ایڈووکیٹ نے دائر کی تھی۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس محمد ابراہیم خان اورجسٹس شکیل احمد نے کی تھی۔ عدالت نے گزشتہ سماعت پر کہا تھا کہ یہ قومی ایشو ہے، آپ ضمنی درخواست جمع کروادیں۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم کسی کو الیکشن میں تاخیر کی اجازت نہیں دیں گے، الیکشن کی جو تاریخ مقرر ہے اس سے ایک دن زیادہ یا کم نہیں کریں گی ۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے درخواست میں ترمیم کرتے ہوئے نوٹیفکیشن معطل کرنے کی استدعا کی تھی۔ عدالت عالیہ نے درخواست پر الیکشن کمیشن اور ایڈووکیٹ جنرل آفس سے جواب طلب کیا تھا ۔