اگر ہارس ٹریڈنگ کا راستہ روکنا ہے تو سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کا منتخب ہونا ضروری ہے،پی ٹی آئی کارکنان کے پاس تیر پر ٹھپہ لگا کر نفرت اور انتقام کے اس سلسلے کو ختم کرنے کا سنہری موقع ہے۔ندیم افضل چن کی گفتگو
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کے رہنما ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام کے لئے ضروری ہے کہ عوام آزاد امیدواروں کے بجائے سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو ووٹ دیں۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ اگر ہارس ٹریڈنگ کا راستہ روکنا ہے تو سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کا منتخب ہونا ضروری ہے۔
مسلم لیگ ن پی ٹی آئی کارکنان پر اسی طرح ظلم کررہی ہے کہ جیسے ماضی میں جیالوں پر کیا۔ جیالوں نے بھی وہ وقت دیکھا کہ کہ جب شریف خاندان پی پی پی کارکنان کے گھر کی خواتین کو بھی ظلم کا نشانہ بناتا تھا۔ پی ٹی آئی کارکنان کے پاس تیر پر ٹھپہ لگا کر نفرت اور انتقام کے اس سلسلے کو ختم کرنے کا سنہری موقع ہے، ندیم افضل چن نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی حمایتیوں نے آزاد امیدواروں کو جتوایا تو ان کو نہ مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں اور نہ وہ سینیٹ میں جانے کے اہل ہوں گے۔
اگر پی ٹی آئی کارکنان نے آزاد امیدواروں کو جتوایا تو ووٹ کی تقسیم کا فائدہ اٹھا کر مسلم لیگ ن بآسانی حکومت بنالے گی، منتخب آزاد عوامی نمائندوں کو توڑنا اور خریدنا چھانگا مانگا کی سیاست کرنے والے شریف خاندان کا وطیرہ ہے۔ آئندہ عام انتخابات کے بعد آزاد امیدواروں کی بولی لگانے والے کسی جہانگیر ترین کے جہاز کو روکنے کا درست طریقہ تیر پر مہر لگانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ پی ٹی آئی کارکنان پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دے کر مسلم لیگ ن کی حکومت بننے کا راستہ روکیں۔ اگر مسلم لیگ ن کی حکومت بن گئی تو سیاسی کارکنوں پر ظلم کی سیاہ رات کا دورانیہ مزید بڑھ جائے گا، پاکستان پیپلزپارٹی اقتدار میں آکر نفرت اور انتقام کی سیاست کے باب کو ہمیشہ کے لئے بند کردے گی۔۔ انہوں نے کہاکہ مختارا ہوشیار، جعلی سروے والوں سے ہوشیار۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اگر اتنے ہی مقبول تھے تو دیگر سیاسی پارٹیوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی منتیں کیوں کرتے۔ انہوں نے کہاکہ پیسے دے کر ایسا ہی سروے کروا کر مختارا بھی مقبولیت کا سرٹیفکیٹ لے سکتا ہے۔ ندیم افضل چن نے کہاکہ ایسے بھوت سروے کا حربہ ایسے لوگ اختیار کرتے ہیں جن کو شکست کا سامنا ہوتا ہے۔