200 کے قریب مقدمات زیر التوا ہیں تمام انتظامی کارروائیوں کو مکمل کرنے کیلئے وقت کی کمی کا سامنا ہے،ترجمان الیکشن کمیشن
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کچھ حلقوں میں عدالتوں میں زیرسماعت مقدمات اورقانونی چارہ جوئی کی وجہ سے بعض حلقوں کیلئے بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ روک دی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے ترجمان سید ندیم حیدر سے جب پوچھا گیا کہ اگر الیکشن کمیشن کو قانونی مقدمات کے چیلنجز کا سامنا ہے تو بیلٹ پیپرز کی چھپائی کیسے کی جا رہی ہے تو انہوں نے بتایا کہ موجودہ صورتحال میں بعض حلقوں کے بیلٹ پیپر کی چھپائی روک دی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ معاملات کو منظم کرنے کی کوششیں کی جا رہی تھیں لیکن ہر گزرتے دن کے ساتھ مسائل بڑھ رہے تھے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہ چیلنجز تھے جن کا ذکر پہلے کیا گیا تھا جہاں کچھ حلقوں میں انتخابات میں تاخیر کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے عہدیدار نے کہا کہ اس معاملے کو جلد از جلد حل کرنے کی تمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ایک اور عہدیدار نے بتایا کہ انتخابات سے متعلق 200 کے قریب مقدمات عدالتوں میں زیر التوا ہیں جن کی وجہ سے تمام انتظامی کارروائیوں کو مکمل کرنے کیلئے وقت کی کمی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر متعلقہ عدالتوں کے رجسٹرار کے ساتھ بھی بات چیت کی جا رہی ہے۔ اگرچہ اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خبردار کیا تھا کہ انتخابی نشانات میں تبدیلی کیلئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے عمل کو روکنے سے انتخابات میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ عدالتوں میں متعدد مقدمات کے زیر التوا ہونے کی بات کو جواز بتاتے ہوئے الیکشن کمیشن نے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کرنے کی اپنی مقررہ تاریخ پر بھی عمل نہیں کیا تھا۔
22 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے نظرثانی شدہ پول شیڈول جاری کیا جس کے مطابق 13 جنوری کو امیدواروں کو انتخابی نشانات کی حتمی الاٹمنٹ کی جانی تھی۔ تاہم انتخابی نشانات کے اجرا کی مقررہ تاریخ گزرنے کے کئی روز بعد بھی الیکشن کمیشن نے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری نہیں کی، الیکشن کمیشن نے 15 دسمبر کے نوٹیفکیشن میں بھی ترمیم نہیں کی جس میں 12 جنوری کو امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست جاری کرنے کا کہا گیا تھا۔
منگل کو الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ انتخابی نشانات مختلف فورمز کے ذریعے تبدیل کیے جا رہے ہیں جب کہ 3 پرنٹنگ کارپوریشنوں کو بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا حکم پہلے ہی دیا جا چکا تھا اور چھپائی کا کام بھی ایک دن قبل شروع کر دیا تھا۔ اگرچہ نشانات کی الاٹمنٹ اب مکمل ہو چکی ہے لیکن امیدواروں کی حتمی فہرست اب تک جاری نہیں کی گئی ہے۔