عمران خان اور فواد چوہدری پر فردجرم عائد نہ ہو سکی

توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت بغیر کارروائی 3 جنوری تک ملتوی کر دی گئی

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) بانی چیئرمین عمران خان اور فواد چوہدری پر فردجرم عائد نہ ہو سکی۔فواد چوہدری کے وکیل فیصل فرید چوہدری عدالت پیش ہوئے۔بانی پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی کے باعث پیش نہ ہوسکے ۔ الیکشن کمیشن توہین کیس میں سماعت بغیر کاروائی ملتوی کردی گئی ۔ توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت بغیر کارروائی 3 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔
رواں ماہ 6 دسمبر کو توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف الیکشن کمیشن نے اڈیالہ جیل میں 13 دسمبر کو سماعت کا فیصلہ کیا تھا تاہم 13 دسمبر کو توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان اور فواد چوہدری پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی 19 دسمبر تک ملتوی کردی گئی تھی۔
جبکہ پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ توہین الیکشن کمیشن کیس کے جیل ٹرائل آرڈر کے خلاف پٹیشن زیر التوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی قانون قاعدے کے بغیر جیل ٹرائل کا حکم دیا گیا، یہ اوپن ٹرائل کیس ہے، صرف جگہ تبدیل ہوئی ہے، شفافیت کا تقاضا ہے کہ میڈیا موجود ہو، اوپن ٹرائل اور فرد جرم عائد کرنے کے لیے میڈیا، پبلک، رشتے دار، وکلا موجود ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پوری فائلیں لے کر اندر نہیں جانے دیا گیا، آدھے گھنٹے تک ہماری فائلیں چیک ہوتی رہیں اور ہم کھڑے رہے، الیکشن کمیشن اراکین انتظار کرکے واپس روانہ ہوگئے، ہم سمیت ایڈووکیٹ جنرل تک نہیں پہنچ پائے اس لیے فردجرم عائد نہیں ہو سکی۔
شعیب شاہین نے کہا کہ الیکشن کمیشن یقینی بنائے کہ ہم سابق چیئرمین سے اگر لسٹ ڈسکس نہیں کر سکتے تو لیول پلینگ فیلڈ کہاں ہے، بلے کا نشان اج تک روک کر رکھا گیا ہے، باقی سب جماعتوں کو نشان مل چکے، پری پول دھاندلی کو روکنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، ہم ورکر کنونشن تک نہیں کر سکتے۔