اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) وزارت توانائی نے پاور سسٹم کی کمزوری کا اعتراف کرلیا۔ وزرات توانائی کے مطابق 40 ہزار میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے باوجود 8 سے 9 ہزار میگاواٹ بھی بروئے کار نہیں لاسکتے، حالیہ لوڈ شیڈنگ 25 اور 26 دسمبر کو ملتان ریجن اور دیگر کمپنیوں کے متعدد گرڈ سٹیشنوں کے ٹرپ ہونے کی وجہ سے ہوئی، دھند کے باعث 132kv، 220kv اور 500kv کے گرڈ سٹیشن ٹرپ کر گئے۔
وزرات توانائی نے مزید بتایا کہ اسی دوران ہائیڈل جنریشن میں کمی آئی جس سے نظام میں توازن پیدا کرنے میں رکاوٹیں پیدا ہوئیں، این ٹی ڈی سی سسٹم کو ان موسمی حالات اور کم ہائیڈل جنریشن کی وجہ سے ایک مشکل وقت کا سامنا ہے، نظام کے کام کرتے رہنے کے لئے لوڈ مینجمنٹ کے ذریعے پیداوار میں موجودہ کمی سے نمٹا جا رہا ہے۔
مزید بتایا گیا کنال کلوثر کی وجہ سے ہائیڈل کی شارٹ فال تقریباً 1600MW ہے اور LNG کی کم دستیابی کی وجہ سے 700MW ہے، پاور ڈویژن اس شارٹ فال کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، 800 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے لئے اور ایل این جی کی کمی سے نمٹنے کے لئے فرنس آئل کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
وزرات توانائی نے کہا کہ لوڈشیڈنگ سسٹم کی رکاوٹوں کی وجہ سے ہوئی اور سسٹم کو سنبھالنے کی کوششیں جاری ہیں۔