الیکشن لڑنے سے روکنا آئین کی خلاف ورزی ہے، عدالت کاغذات نامزدگی چھیننے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے، درخواست میں استدعا
لاہور ( نیوز ڈیسک ) پی ٹی آئی رہنماوں سے کاغذات نامزدگی چھیننے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن لڑنے سے روکنا آئین کی خلاف ورزی ہے، عدالت کاغذات نامزدگی چھیننے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے ۔گذشتہ روز بیرسٹر عمیر خان نیازی کے والد نے بتایا کہ پولیس افسر نے ان کے کاغذات نامزدگی چین لیے اور ریٹرننگ افسر نے بھی مدد سے انکار کیا ہے۔
بیرسٹر عمیر خان نیازی کے والد ریٹائرڈ جج ضیاء اللہ نیازی سے ریٹرنگ آفیسر این اے 90 میانوالی کے دفتر کے باہر نامزدگی فارم پولیس نے چھین لیا گیا تھا۔پی ٹی آئی وکلاء کاکہنا ہے کہ ہم کسی صورت الیکشن میں تاخیر نہیں چاہتے، 8 فروری کی تاریخ آچکی ہے لیکن لیول پلینگ فیلڈ کی بات کریں تو ملک بھر میں ہمارے امیدواروں سے کاغذات نامزدگی چھینے جارہےہیں، تجویز اور تائند کنندگان اور وکلاء کو گرفتار کیا جا رہا ہے ۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی ٹکٹ کے خواہش مند افراد کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 8 فروری کے انتخابات کے ٹکٹ اگلے دو ہفتوں میں فائنل ہوں گے، امیدوار ٹکٹ کا انتظار کیے بغیر 22 دسمبر تک کاغذات نامزدگی جمع کروادیں، فارم پر کرنے کے لیے کسی ماہر وکیل کی خدمات حاصل کرکے کاغذات جمع کروائیں، الیکشن کے طریقہ کار کے ماہرین اور حلقے کے وکلاء کو اپنی ٹیم کا لازمی حصہ بنائیں۔
ہدایت نامہ میں کہا گیا ہے کہ کاغذات حاصل کرنے یا جمع کروانے یا سکروٹنی کیلئے امیدوار کا موجود ہونا ضروری نہیں، پی ٹی آئی کے امیدوار اپنے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کی حفاظت یقینی بنائیں، کاغذات نامزدگی جمع کرانے وقت پارٹی ٹکٹ منسلک کرنا ضروری نہیں، پارٹی ٹکٹ 11 جنوری تک جمع کروایا جا سکتا ہے۔