پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین گوہر خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا کوئی اختیار نہیں کہ وہ جیلوں میں جائے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گوہر خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کوئی عدالت نہیں، ان کا کام الیکشن کرانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اوپن ٹرائل کا فیصلہ دیا ہے لیکن یہ اوپن ٹرائل نہیں ہو رہا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے تفصیلی ملاقات ہوئی مکمل گائیڈ لائن لی، الیکشن کمیشن فوری ہمارا انتخابی نشان الاٹ کرے، 7 دن میں الاٹمنٹ لازم تھی آج 10 دن ہوگئے، شفاف انتخابات کے تقاضے پورے کیے جائیں۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو آئسولیٹ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، ہمیں انتخابی مہم کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے، الیکشن کمیشن سے انتخابی کنونشن کی اجازت مانگی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلے کا نشان ہم سے واپس لینے کا ہمیں سب سے بڑا خدشہ ہے، انتخابی ٹکٹوں پر ٹکٹ جاری کرنا آخری مرحلہ میں ہے، پی ڈی ایم کی کسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہیں ہو گا، ہماری درخواستوں پر بحث ہوئی اس کا فیصلہ آئے گا تو فردِ جرم کی طرف عدالت بڑھے گی۔
بند کمرے میں مستقبل کے فیصلے کیے جا رہے ہیں: انتظار پنجوتھا
بانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھا کا کہنا ہے کہ آج اڈیالہ جیل کو یہ اعزاز بھی حاصل ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن کا عملہ یہاں بھی آیا۔
انہوں نے کہاکہ بند کمرے میں مستقبل کے فیصلے کیے جا رہے ہیں، یہ کارروائی غیر قانونی ہے۔