شوکت ترین کا سیاست اور پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین سینیٹ کی نشست سے بھی مستعفی ہو گئے

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سیاست اور پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ کر دیا۔شوکت ترین سینیٹ کی نشست سے بھی مستعفی ہو گئے۔ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ معاشی حالات اور صحت کی وجہ سے ڈھائی سال بہت مشکل رہے۔اہلخانہ اور دوستوں کی مشاورت کے بعد سیاست چھوڑ رہا ہوں۔پی ٹی آئی اور سینیٹ سے استفعیٰ دے رہا ہوں۔
9 مئی کے واقعات کے علاوہ آڈیو لیکس کیس میں بھی شوکت ترین مشکل میں تھے۔آڈیو لیکس کیس میں ایف آئی اے نے سابق وزیر خزانہ اور سینیٹر شوکت ترین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔شوکت ترین کے خلاف پیکا قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا،شوکت ترین کے خلاف مقدمہ ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ میں درج کیا گیا۔شوکت ترین کے خلاف مقدمہ دفعہ 124اے اور 505 کے تحت درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف پروگرام کو ناکام کرنے کیلئے شوکت ترین نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے خزانہ کو کال کی تھی۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی گئی تھی۔اشتہاری قرار دینے کے بعد گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ملزم شوکت ترین کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے مدد لی جائے گی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)کے سائبر کرائم ونگ نے سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کیخلاف مقدمہ پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا تھا ۔ ان کے خلاف مقدمے کا مدعی ارشد محمود ولد غلام سرور ہے۔شوکت ترین پر مقدمہ ان کی سوشل میڈیا پر وائرل مبینہ آڈیو کی بنیاد پر درج کیا گیا ۔ ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ میں درج ایف آئی آر کے مطابق مبینہ آڈیو میں تیمور سلیم جھگڑا اور محسن لغاری سے شوکت ترین گفتگو کر رہے ہیں، مبینہ آڈیو میں بدنیتی پر مبنی گفتگو کی گئی۔