ایف آئی اے نے شہزاد اکبر کی گرفتاری کے لیے انٹر پول کو خط لکھ دیا

شہزاد اکبر کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایف آئی اے کو خط لکھا گیا

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) ایف آئی اے نے سابق مشیرِ احتساب شہزاد اکبر کی گرفتاری کے لیے انٹر پول کو خط لکھ دیا۔ شہزاد اکبر کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایف آئی اے کو خط لکھا گیا۔ شہزاد اکبر کے خلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج ہے۔ عدالت نے پی ٹی آئی رہنما شہزاد اکبر کو اشتہاری قرار دیا تھا ۔مرزا شہزاد اکبر کو سول جج احمد شہزاد گوندل کی عدالت نے اشتہاری قرار دیا، شہزاد اکبر کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج ہے۔
شہزاد اکبر کے خلاف مقدمہ نمبر 156 فراڈ اور دیگر سنگین دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا۔ جب کہ آج عمران خان اور دیگر کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل ریفرنس کے شریکِ ملزمان کے اشتہار بھی جاری کردیے گئے۔
شہزاد اکبر ، زلفی بخاری،ضیاء المصطفیٰ، فرح گوگی کے اشتہار جوڈیشل کمپلیکس میں چسپاں کردیےگئے،ملزمان 6 جنوری کو اشتہار کے زریعے احتساب عدالت میں طلب ہیں۔

علاوہ ازیں احتساب عدالت اسلام آبادنے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں شریک ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع ہونے کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔ عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت سے جاری اڈیالہ جیل میں سماعت کے تحریری حکمنامہ میں عدالت کاکہناتھا کہ ریفرنس کے تفتیشی افسر میاں عمر ندیم عدالت میں پیش ہوئے اور رپورٹ جمع کرائی،ریفرنس میں شریک ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہ ہو سکی،ملزمان حسین، مرزا شہزاد اکبر، ضیاء المصطفی نسیم،سید ذوالفقار بخاری اور فرحت شہزادی کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہ ہو سکی،رپورٹ کے مطابق ملزمان جان بوجھ کر وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہیں ہونے دے رہے اور خود کو چھپا رکھا ہے،ملزمان کی جانب سے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہ ہونے دینے کا مقصد قانونی نظام کو فرسٹریٹ کرنا ہے،عدالت اس حوالے سے مطمئن ہے کہ ملزمان مفرور ہیں اور گرفتاری سے بچنے کے لیے چھپے ہوئے ہیں،عدالت سی آر پی سی کی سیکشن 87 کے تحت مفرور ملزمان کیخلاف اشتہاری کے نوٹسز جاری کرتی ہے،ملزمان کے حوالے سے ان کی رہائش گاہوں کے باہر اشتہارات چسپاں کیے جائیں،ملزمان کے آبائی اور رہائشی علاقوں میں بھی اشتہارات کو اونچی آواز میں پڑھا جائے، ملزمان کے خلاف اشتہاری قرار دئیے جانے کی مزید کارروائی 6 جنوری 2024 کو ہوگی۔