سابق وزیر مملکت خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ذمے 8 سال میں بیرونی قرضہ تقریباً دوگنا ہوگیا، پاکستان کو اگلے 3 سال میں ایکسٹرنل فنانسنگ کیلئے 63 ارب ڈالر درکار ہیں۔
اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ پاکستان سمیت عالمی معیشت مشکل حالات سے گزر رہی ہے، حال ہی میں پاکستان کو 2 بار ڈیفالٹ کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔
عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ 8 ٹاپ ملکوں میں شامل ہے، 2022 کے سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر سے زیادہ کے نقصانات ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو عالمی مالی ذمہ داریاں پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، یہ صورتحال ہر پاکستانی کیلئے تشویش کا باعث ہونی چاہیے، آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود پاکستان کو عالمی اداروں سے معاونت توقعات سے کم ملی۔
عائشہ غوث پاشا نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر طاقت کے اسٹرکچر میں بھی تبدیلیاں آرہی ہیں، روس یوکرین جنگ کے عالمی معیشت اور معاشرے پر بھی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، عالمی حالات کے پاکستان پر اثرات مرتب ہورہے ہیں، پاکستان طوفان میں گھرا ہوا ہے، معاشی چیلنج بہت شدید نوعیت کا ہے۔