میری پرائیویسی کو مدنظر رکھتے ہوئے سرویلنس ختم کرنے کا حکم دیا جائے،ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، ٹی وی و سوشل میڈیا پر ایسی آڈیو ٹیپ نشر کرنے سے روکا جائے،بشریٰ بی بی نے کال ریکارڈ اور لیک کرنے والوں کیخلاف عدالت سے رجوع کر لیا
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) سابق خاتون اول بشریٰ بی بی اور وکیل لطیف کھوسہ کی آڈیو کال لیک کا معاملہ ہائی کورٹ پہنچ گیا۔بشریٰ بی بی نے کال ریکارڈ اور لیک کرنے والوں کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔ سردار لطیف کھوسہ نے بشری بی بی کی طرف سے متفرق درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کر دی۔ بشریٰ بی بی نے درخواست میں موقف اپنایا کہ میری پرائیویسی کو مدنظر رکھتے ہوئے سرویلنس ختم کرنے کا حکم دیا جائے، جو افراد اس میں ملوث ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے، عدالت متعلقہ اداروں کو فون ٹیپ کرنے سے روکے ،درخواست میں استدعا کی گئی کہ ٹی وی ، پرنٹ ، سوشل میڈیا پر ایسی آڈیو ٹیپ نشر کرنے سے روکا جائے۔
چند روز قبل یہ بشریٰ بی بی اور معروف قانون دان لطیف کھوسہ کی مبینہ آڈیو لیک ہوئی، جس میں بشریٰ بی بی کو قانون دان لطیف کھوسہ سے کہتے ہوئے سنا گیا کہ ’ان کی بہنیں بھی ساتھ تھیں وہاں پر ہمارا کوئی اچھا خاصہ مسئلہ پڑ گیا، میں حیران رہ گئی تھی تو پھر میں نے مناسب ہی نہیں سمجھا کہ میں ان لوگوں سے زیادہ بہنوں سے بات کروں، بس میں نے تو خان صاحب سے کہہ دیا کہ میرے تو سارے کیسز وہی کریں گے، جتنے اب ہوں گے جو میں نہیں سمجھوں گی کہ اب یہ لیٹ ہورہا ہے تو وہ میں انہی کو دوں گی‘۔
لطیف کھوسہ نے جواب دیا کہ ’چلیں چلیں بہر کیف وہ کہتی ہیں کہ میرے ساتھ اس نے بدتمیزی کی ہے‘، اس پر چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے کہا اس نے ہمارے ساتھ اتنی بدتمیزی کی ہے کہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ کسی کی اتنی ہمت ہو تو میں نے آگے سے انہیں کہا ان کو کیا ضرورت تھی کہ یہ تینوں اٹھ کر ان کے آفس چلی جائیں؟ یہ کون ہوتی ہیں پوچھنے والی؟ کہتی ہیں نہیں ہم پوچھنے گئی تھیں کہ آپ نے یہ زہر والی لائن کیوں لکھی ہے؟ وہ جس طریقے سے بول رہی تھیں میں نے کہا آپ اس طریقے سے مت بولیں تو وہ کافی بولیں تو میں نے خان صاحب سے کہا کہ میرے وکیل تو بس وہی ہیں اور میں وہاں سے اٹھ کر آگئی‘۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ’بہرکیف وہ پتا نہیں ان کو کیا پرابلم ہے؟‘ جس پر بشریٰ بی بی نے کہا ’وہ کہتی ہیں ہم نے جانا نہیں تھا لیکن کھوسہ صاحب کی بیوی نے کہا تم لوگ جا کر ملو، میں نے کہا ان کی آپس میں لڑائیاں شروع ہوجائیں گی، پھر میں خاموش ہی ہوگئی‘۔ مبینہ آڈیو میں لطیف کھوسہ کو کہتے ہو سنا جاسکتا ہے کہ ’میں بدتمیزی کرنے والا ہوں ہی نہیں، میں نے یہ ضرور کہا کہ جی دیکھیں پلیز آپ بار بار اس بات پر زور مت دیں، میں جس طرح مناسب سمجھتا ہوں مجھے اس معاملے کو کرنے دیں، اس بات پر انہوں نے کہا جی کہ بدتمیزی کی ہے، میں نے کیا بدتمیزی کرنی تھی‘، اس بار پر بشریٰ بی بی نے جواب دیا کہ ’نہیں جی اب میں آپ کو بتاتی ہوں انہوں نے یہ نہیں کہا کہ وہ اس پٹیشن کیلئے گئی ہیں، وہ کہتی ہیں یہ تو ہے ہی جھوٹ، ہم تو ان سے ویسے ملنے گئے تھے‘۔