تشدد کا شکار رضوانہ کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو لے کر روانہ ہو گئی، رضوانہ کی حوالگی کا اجلاس پروفیسر الفرید ظفر کی زیر صدارت جاری
لاہور (نیوز ڈیسک) گھریلو تشدد کا شکار کم سن ملازمہ رضوانہ پوری طرح سے صحت یاب ہو گئی۔ساڑھے چار ماہ کے مسلسل علاج کے بعد تشدد کا شکار رضوانہ کو آج جنرل ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔ رضوانہ کی حوالگی پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو اور سوشل ویلفیئر میں تنازعہ کھڑا ہو گیا۔رضوانہ کی حوالگی کا اجلاس پروفیسر الفرید ظفر کی زیر صدارت جاری ہے۔
تشدد کا شکار رضوانہ کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو لے کر روانہ ہو گئی۔عدالتی حکم کے تحت رضوانہ کو ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کے بعد چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کیا گیا۔ جب کہ رضوانہ نے صحتیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں بہت خوش ہوں، سب نے میرا بہت خیال رکھا۔پہلے میری طبعیت ٹھیک نہیں تھی لیکن ڈاکٹروں اور نرسوں نے میرا بہت خیال رکھا۔
رضوانہ نے یہ بھی بتایا کہ مجھے کُکنگ کا شوق ہے۔
پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر نے کہا کہ اللہ کے فضل وزیر اعلیٰ سید محسن نقوی کی خصوصی مانیٹرنگ اور صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم کی رہنمائی کے باعث گھریلو تشدد کا شکار رضوانہ 17ہفتے لاہور جنرل ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد صحت یاب ہو گئی ہے۔
ڈاکٹرز ، نرسز نے بچی کے علاج معالجہ پر دن رات توجہ دی۔۔ متاثرہ بچی کے علاج معالجے اور بحالی میں وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی نے خصوصی دلچسپی لی اور پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر سے مسلسل رابطے میں رہے جنہیں ہسپتال انتظامیہ نے بچی کی صحت کے بارے میں لمحہ بہ لمحہ آگاہ رکھا جبکہ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم بھی بطور فزیشن گاہے بگاہے رضوانہ کا معائنہ کرتے رہے اور اپنی ماہرانہ رائے سے ڈاکٹرز کی علاج معالجے میں رہنمائی کی ۔
ہسپتال انتظامیہ ،ڈاکٹرزاورنرسز نے علاج معالجے اور نگہداشت میں 120دن تندہی کے ساتھ اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں نبھائیں ،اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور ڈاکٹرز کی دن رات مہارت سے بالآخر 4ماہ بعد بچی اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کے قابل ہو گئی ، سونیا اپنی چھوٹی بہن رضوانہ کو بغیر سہارے چلتا دیکھ کر خوشی سے نہال دکھائی دی ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ حکومت پنجاب ضرورت کے مطابق وقتاً فوقتا ًرضوانہ کے علاج اور اُس کے اہل خانہ کو سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں ہسپتال انتظامیہ ہدایات جاری کرتے رہے جس کی روشنی میں لڑکی کے اہل خانہ کو 4ماہ تک رہائش اور کھانے کی سہولت بھی فراہم کی گئی۔