پشاور: (نیوز ڈیسک) پشاور میں ورسک روڈ پر نجی بینک اور سکول کے قریب دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 3 بچوں سمیت 7 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کے مطابق پشاور کے علاقے ورسک روڈ پر نجی بینک اور سکول کے قریب سڑک کنارے نصب دھماکا خیز مواد پھٹ گیا جس سے زور دار دھماکا ہوا، دھماکے سے بینک کے شیشے ٹوٹ گئے اور قریب موجود دکانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہیں ریسکیو ٹیمیں اور سکیورٹی اہلکار موقع پر پہنچ گئے، ریسکیو اہلکاروں نے زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا جبکہ سکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور یہ پتا لگایا جارہا ہے کہ دھماکا خیز مواد کب رکھا گیا اور یہ کس گاڑی میں لایا گیا۔
مقامی پولیس کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں نجی بینک کا عملہ مکمل طور پر محفوظ رہا۔
ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال
ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے مطابق ورسک روڈ دھماکے میں 7 افراد زخمی ہوئے جس میں 3 بچے بھی شامل ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ زخمی بچوں کی عمر 7 سے 10 سال کے درمیان ہے جن میں سے ایک 9 سالہ بچے کی حالت تشویشناک ہے۔ ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے مطابق زخمیوں میں احمد ضیا، احسان اللہ، جاوید خان، ظاہر اللہ، سعد احمد، شاکر اللہ اور یوسف خان شامل ہیں۔
ایس پی ورک ارشد خان نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ دھماکا صبح 9 بجکر 10 منٹ پر ہوا جس میں 4 کلو گرام بارود استعمال کیا گیا جبکہ دھماکے کا کون ٹارگٹ تھا یہ کہنا قبل از وقت ہو گا۔
وزیراعظم کی مذمت
نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے پشاور میں ورسک روڈ پر دھماکے کی شدید مذمت کی اور متعلقہ حکام کو دھماکے میں زخمی بچوں کو بہترین طبّی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے دھماکے میں زخمی ہونے والے بچوں کی صحت یابی کیلئے بھی دعا کی۔
انوار الحق کاکڑ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو واقعے کی تحقیقات جلد مکمل کرنے کا بھی حکم دیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے پاکستان کے امن کو تباہ کرنے کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ملک سے دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے، واقعے کے ذمہ داران کی جلد از جلد نشاندہی کر کے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔