بلال پاشا کی اپنے والد کیساتھ ہونیوالی آخری گفتگو منظر عام پر آگئی

خانیوال: (نیوز ویب ڈیسک) خودکشی کرنیوالے سی ایس پی آفیسر بلال پاشا کی والد کیساتھ ہونیوالی آخری ٹیلی فونک گفتگو سامنے آگئی۔

پیر 27 نومبر کو بنوں کنٹونمنٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) بلال پاشا کی لاش ان کے کمرے سے برآمد ہوئی جس کے بعد پولیس نے ان کی خودکشی کی تصدیق کی، بلال باشا کا تعلق خانیوال میں عبدالحکیم نامی گاؤں سے تھا جن کے والد مزدوری کرتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر یہ خبر سامنے آتے ہی صارفین غم سے نڈھال ہوگئے اور سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر بلال پاشا ٹاپ ٹرینڈ بن گئے، لوگوں نے ان کی زندگی کی متاثر کن کہانی کو شیئر کرنا شروع کردیا کہ کس طرح غربت کے باوجود انہوں نے اپنے والدین کا خواب سی ایس ایس کا امتحان پاس کرکے پورا کیا۔

بلال پاشا کے والد احمد یار نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بلال سے میری ہفتے کو بات ہوئی تو وہ بتا رہا تھا کہ اس کا تبادلہ ہو گیا ہے، آٹھ دس روز پہلے ایک دن فون پر میری بلال سے کافی لمبی بات ہوئی جس میں وہ کہہ رہا تھا کہ بابا میرا دل چاہتا ہے کہ نوکری چھوڑ کر گھر آ جاؤں یا کچھ دنوں کی چھٹی لے لوں تاکہ دل بھر کر سو سکوں، اب راولپنڈی جا کر چھٹی کی درخواست دے کر گھر آتا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ اتوار کے روز فجر کی نماز کے وقت مجھے بلال کا فون آیا تھا، میں حیران تھا کہ اس وقت تو وہ فون نہیں کرتا، معلوم نہیں کیوں فون کیا ہو گا، اس کے بعد بلال کی بات اپنے دوست سے ہوئی تھی اور وہ یہی بتا رہا تھا کہ وہ اسلام آباد جا رہا ہے، اگر کسی چیز کی ضرورت ہو تو بتاؤ، اس کے بعد جب میں نے بلال کو فون کیا تو بات نہیں ہو سکی کیونکہ بلال نے فون نہیں اٹھایا، میں یہی سمجھا کہ شاید سو گیا ہوگا ۔

احمد یار کے مطابق اسی طرح پھر میں نے دوبارہ کالز کیں لیکن بلال نے فون نہیں اٹھایا، مجھے فکر تو ہوئی لیکن میں سوچتا رہا کہ بلال سورہا ہوگا، انہوں نے بتایا کہ ’وہ رات دیر گئے بھی مسجد میں بیٹھ کر بلال کو فون کرتے رہے لیکن رابطہ نہیں ہو سکا، پھر میں نے یہی سوچا کہ بلال اٹھے گا تو یہ دیکھے گا کہ بابا نے اتنی کالیں کی ہیں تو خود فون کرے گا لیکن بلال کا فون نہیں آیا۔

پیر کے روز صبح میں نے بلال کے ایک دوست کو فون کیا جس نے کمرے میں جا کر دیکھا تو اندر سے دروازہ بند تھا، دوست نے بتایا کہ جب وہ دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے تو بلال زندہ نہیں تھا، ہمیں نہیں معلوم کہ کیا ہوا ہے، ہم سے اس نے کوئی ایسی بات بھی نہیں کی کہ جس سے کوئی پریشانی ظاہر ہوتی ہو۔