9 مئی واقعات کی تحقیقات کا معاملہ، عمران خان کا وکلاء کے بغیر پولیس ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار

وکلاء کی موجودگی میں 9 مئی واقعات پر بیان قلمبند کروانے کو تیار ہوں۔چئیرمین پی ٹی آئی کا پولیس کو جواب

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اٹک پولیس کا 9 مئی واقعات کے حوالے سے اڈیالہ جیل تحقیقات کا معاملہ ، چیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اٹک پولیس ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے معذرت کر لی ، پی ٹی آئی چیئرمین نے وکلاء کے بغیر پولیس ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار کیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین نےپولیس ٹیم کو جواب دیا کہ وکلاء کی موجودگی میں 9 مئی واقعات پر بیان قلمبند کروانے کو تیار ہوں۔
جیل زرائع کا کہنا ہے کہ اٹک پولیس ٹیم شاہ محمود قریشی سے تحقیقات کے بعد جیل سے روانہ ہو گئی۔ سانحہ 9 مئی کا مقدمہ اٹک کے تھانہ خضرو میں درج کیا گیا تھا ۔ 9 مئی واقعات پر فیصل آباد، گجرانوالہ اور قصور ٹیم بھی جیل میں تحقیقات کر چکی ہے۔ 02 نومبر کو راولپنڈی پولیس نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے 9 مئی کے واقعات سے متعلق بیان ریکارڈ کیا تھا۔
راولپنڈی پولیس نے عمران خان سے تفتیش کے لیے اڈیالہ جیل پہنچی جہاں تفتیشی ٹیم نے ان سے 9 مئی کے واقعات سے متعلق تفتیش کی۔تفتیشی ٹیم نے عمران خان کا بیان ریکارڈ کرا لیا۔ پولیس کی تفتیشی ٹیم نے یہ بیان وکلا کی موجودگی میں ریکارڈ کیا ۔ جب کہ 9 مئی کے تمام مقدمات کے چالان انسداد دہشتگردی کی عدالت میں جمع کرا دئیے گئے تھے۔ تمام شواہد چالان کے ساتھ لگا دئیے گئے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن ڈاکٹر انوش مسعود کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 9 مئی کے مقدمات میں عمران خان کا جیل ٹرائل ہوگا۔ پی ٹی آئی قیادت نے تعاون کرنے سے انکار کیا۔ چئیرمین پی ٹی آئی سے تفتیش کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان سے پہلے بھی رابطہ کیا گیا انہوں نے تعاون نہیں کیا،چئیرمین پی ٹی آئی کا 9 مئی کے مقدمات میں اب جیل ٹرائل ہو گا۔علاوہ ازیں بتایا گیا کہ9 مئی کے واقعات پر فیصل آباد اور قصور پولیس نے اڈیالہ جیل کا دورہ کیا، پولیس افسران نے عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے تفتیش شروع کردی۔