لاہور میں مصنوعی بارش کرنے پر 35 کروڑ روپے کا تخمینہ

چین سے بات ہو گئی ہے جلد چینی ماہرین پاکستان آئیں گے، سیکرٹری خزانہ کی بھجوائی گئی سمری نگران وزیراعلیٰ کی اجازت سے مشروط ہو گی۔ذرائع وزارت خزانہ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اسموگ کی روک تھام کے اقدامات کے سلسلے میں لاہور میں مصنوعی بارش کرنے پر 35 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق سیکرٹری خزانہ کی بھجوائی گئی سمری نگران وزیراعلیٰ کی اجازت سے مشروط ہو گی۔نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا کہ کلاؤڈ سیڈنگ مصنوعی بارش برسانے میں سب سے تیز ٹیکنالوجی ہے۔
چین سے بات ہو گئی ہے جلد چینی ماہرین پاکستان آئیں گے۔نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی کوشش ہے کہ رواں سال ہی مصنوعی بارش کا تجربہ کیا جائے۔ خیال رہے کہ پنجاب حکومت اسموگ سے چھٹکارے کے لئے مصنوعی بارش برسانے پر غور کر رہی ہے۔اسموگ نے تو لاہور میں کچھ یوں قدم جمائے ہیں کہ اِنہیں اکھاڑنے کیلئے تمام تدابیر رائیگاں جاتی دکھائی دے رہی ہیں، اب مصنوعی بارش برسانے کی ترکیب استعمال کرنے پر غور کیا جا رہا ہے جس کیلئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جا چکی ہے۔
امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ مصنوعی بارش برسانے سے سموگ کی شدت میں کمی لائی جا سکتی ہے۔مصنوعی بارش بادلوں پر خصوصی کیمیکلز چھڑک کر برسائی جا تی ہے، محکمہ موسمیات کی طرف سے نشاندہی کی جاتی ہے کہ کن بادلوں پر کیمیکلز چھڑک کر مطلوبہ نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔اِس مقصد کیلئے بادلوں پر سوڈیم کلورائیڈ، سلور آئیوڈائیڈ اور دیگر کیمیکلز چھڑکے جاتے ہیں جبکہ اِس مقصد کیلئے خصوصی ہوائی جہازوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
صوبائی دارالحکومت کو سموگ سے چھٹکارا دلانے کیلئے ممکنہ طور پر لاہور میں 28 یا 29 نومبر کو یہ تجربہ کیا جا سکتا ہے۔ قبل ازیں چیف میٹرولوجسٹ چوہدری اسلم نے بتایا تھا کہ سموگ کے خاتمے کیلئے 28 یا 29 نومبر کو مصنوعی بارش نہیں برسائی جا رہی ۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی بارش کے لیے بادلوں کی ایک خاص قسم پر سپرے کیا جاتا ہے، سپرے کے کچھ دیر بعد مصنوعی بارش ہوتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بارش کا دورانیہ 45 منٹ یا اس سے زیادہ بھی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی بارش سے سموگ کی صورتحال میں کافی بہتری آئے گی۔