چیئرمین تحریکِ انصاف، انکی اہلیہ بشریٰ بی بی، ذلفی بخاری اور شہزاد اکبر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی سفارش کر دی گئی۔
وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے ای سی ایل کے اجلاس میں نگراں وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی، نگراں وزیرِ مواصلات شاہد اشرف تارڑ، وزارتِ داخلہ اور دیگر اداروں کے افسران شریک ہوئے۔
اجلاس میں ای سی ایل سے متعلق مختلف نوعیت کے کیسز کا جائزہ لیا گیا اور ذیلی کمیٹی نے 41 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی۔
نیب کی سفارش پر 190 ملین پاونڈ اسکینڈل میں چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 29 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی جبکہ 13 مختلف نوعیت کے کیسز کو ای سی ایل سے نکالنے کی سفارش بھی کی گئی۔
عدلیہ کی ہدایات پر 7 افراد کے نام ای سی ایل سے نکالنے کی سفارش کی گئی جبکہ نظرِ ثانی کے لیے پیش کی گئی اپیلوں میں سے 3 افراد کے نام ای سی ایل سے نکالنے کی سفارش کی گئی۔
ذیلی کمیٹی کی سفارشات حتمی منظوری کے لیے نگراں وفاقی کابینہ کو ارسال کی جائیں گی۔