سندھ کے علاقے سجاول میں 2 ہزار 545 میٹر کی گہرائی تک کھدائی کرنے پر گیس کے ذخائر دریافت ہوئے
حیدرآباد ( نیوز ڈیسک ) ملک میں جاری توانائی بحران کے دوران گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ نے سجاول میں گیس کے ذخائر دریافت کیے، پی پی ایل کی جانب سے سندھ کے ڈسٹرکٹ سجاول میں جھم ایسٹ ون کے مقام پر شاہ بندر سے گیس کے ذخائر ملنے کا اعلان کیا گیا، جھم ایسٹ ون کے مقام پر 2 ہزار 545 میٹر کی گہرائی تک کھدائی کرنے پر ہائیڈرو کاربن کی نشاندہی ہوئی۔
ترجمان پی پی ایل نے بتایا کہ ٹیسٹنگ سے 13۔69 ملین اسٹینڈرڈ کیوبک فٹ اور 236 بیرل یومیہ کے ویل ہیڈ فلوئنگ پریشر کی نشاندہی ہوئی، کنویں کی مزید جانچ پڑتال کی جارہی ہے جس کے لیے ماہرین کے زیر نگرانی ڈرلنگ کا عمل جاری ہے، تاہم اس دریافت سے ہائیڈروکاربن کے ذخائر میں اضافہ ہوگا اور موجودہ توانائی کے بحران میں آئل اینڈ گیس سیکٹر کے فرق کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔
علاوہ ازیں ماڑی پٹرولیم کے غازیج ٹو کنویں سے گیس کی پیداوار شروع ہوچکی ہے، حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غازیج 2 سے سوئی ناردرن کو یومیہ 8 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی فراہمی جاری ہے، نئی گیس کی فراہمی سے توانائی کی طلب کو پوراکرنے میں مدد ملے گی، نئی گیس شامل ہونے سے موسم سرمامیں گیس کی طلب ورسد کا فرق کم ہوگا، نئی گیس سے زرمبادلہ کے ذخائر کی بھی بچت ہوگی۔
دوسری جانب سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی گیس بحران کاخدشہ بڑھ گیا ہے، نگران وفاقی حکومت کی جانب سے کچھ روز قبل اعلان کیا گیا تھا کہ رواں سال سردیوں کے موسم میں گیس کی کمی کا بحران مزید شدت اختیار کر جائے گا، اس لیے گھریلو صارفین کو سردیوں کے دوران یومیہ 8 گھنٹے کیلئے گیس فراہمی کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اب ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرما کے باقاعدہ آغاز کے بعد جب گیس کی طلب میں اضافہ ہوا تو بتایا جا رہا ہے کہ سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی گیس بحران اندازوں سے بھی زیادہ سنگین ہو جانے کا خدشہ بڑھ گیا ہے اور دسمبر کے ماہ میں اندازوں سے زیادہ گیس کی قلت ہو گی جب کہ جنوری میں گیس کی قلت کا بحران مزید سنگین ہو جائے گا اور جنوری 2024ء میں گیس کی قلت 470 ایم ایم سی ایف ڈی ہو جانے کا اندازہ ہے۔